رسائی کے لنکس

افغان صوبے ہلمند میں برطانوی فوجی تعینات


اس بارے میں متضاد خبریں سامنے آ رہی ہیں کہ حقیقت میں صوبہ ہلمند اس وقت کس کے قبضے میں ہے۔ ہلمند کے گورنر اور پولیس نے طالبان کی طرف سے اُن خبروں کو مسترد کیا گیا ہے کہ سنگین مکمل طور پر جنگجوؤں کے قبضے میں چلا گیا ہے۔

افغانستان کے صوبے ہلمند کے ایک اہم ضلع سنگین پر طالبان کے قبضے کی اطلاعات سامنے آنے کے بعد برطانیہ نے اپنے فوجی ہلمند میں تعینات کر دیئے ہیں۔۔

برطانوی وزارت دفاع کے مطابق تھوڑی سی تعداد میں فوجیوں کو ہلمند بھیجا گیا ہے جن کا کردار مشاورتی نوعیت کا ہو گا اور وہ نیٹو کی ایک ٹیم کا حصہ ہوں گے۔

برطانیہ نے افغانستان میں اپنا لڑاکا مشن گزشتہ سال کے اواخر میں ختم کر دیا تھا لیکن اس وقت اُس کے لگ بھگ 450 فوجی وہاں تعینات ہیں۔

افغانستان کے صوبہ ہلمند کے ضلع سنگین میں پولیس کا ’ہیڈ کوارٹر‘ بدستور طالبان کے محاصرے میں ہے۔

لیکن اس بارے میں متضاد خبریں سامنے آ رہی ہیں کہ حقیقت میں صوبہ ہلمند اس وقت کس کے قبضے میں ہے۔

ہلمند کے گورنر اور پولیس نے طالبان کی طرف سے اُن خبروں کو مسترد کیا ہے کہ سنگین مکمل طور پر جنگجوؤں کے قبضے میں چلا گیا ہے۔

طالبان نے اتوار کو سنگین پر حملہ کر کے اس کے اہم مقامات پر قبضہ کر لیا تھا۔

اُدھر پیر کو افغانستان میں بگرام ہوائی اڈے کے قریب طالبان کے ایک خودکش حملے میں چھ امریکی فوجی ہلاک ہو گئے، رواں سال کے دوران افغانستان میں موجود غیر ملکی فوجیوں پر یہ مہلک ترین حملہ تھا جب کہ پیر کی شب کابل پر تین راکٹ داغے گئے تھے۔

افغانستان میں اس وقت نیٹو کی زیر قیادت ’ریزولیوٹ اسپورٹ مشن‘ کے 12 ہزار اہلکار تعینات ہیں جن میں 9,800 امریکی فوجی ہیں۔

ہلمند پولیس کے کمانڈر محمد داؤد کے مطابق طالبان نے ضلع سنگین کا صوبے کے دیگر علاقوں سے رابطہ مکمل طور پر منقطع کر دیا ہے، جس کے بعد خوراک اور اسلحہ کا ذخیرہ ختم ہو رہا ہے۔

پولیس کے مطابق گزشتہ مہینے ہلمند میں سکیورٹی فورسز کے 365 اہلکار ہلاک و زخمی ہوئے۔

سنگین صوبہ ہلمند کا اہم ضلع ہے جو صوبائی دارالحکومت لشکر گاہ سے مرکزی رابطہ ہے۔

اگر ضلع سنگین طالبان کے قبضے میں چلا گیا تو جنگجوؤں کی شمالی صوبے ہلمند میں نقل و حرکت بڑھ جائے گی جس سے لشکر گاہ تک افغان فورسز کی رسد کی لائن متاثر ہو گی۔

لیکن ایک بڑا سوال یہ ہے کیا کہ طالبان علاقے پر اپنا قبضہ بحال رکھ سکیں گے یا نہیں۔

طالبان نے اس سے قبل ستمبر میں قندوز پر حملہ کیا تھا لیکن وہ زیادہ دیر یہ بحال نا رکھ سکے اور افغان فورسز نے جلد ہی امریکی افواج کی مدد سے قندوز واگزار کروا لیا تھا۔

XS
SM
MD
LG