امریکی محکمہٴخزانہ نے شامی صدر بشارالاسد کے حامیوں کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے، جنگ زدہ ملک میں مشتبہ پُرتشدد حرکات کے جرم میں حزب اللہ شدت پسند گروپ کے تین رہنماؤں اور ایک لبنانی کاروباری شخص پر پابندیاں عائد کرنے کا اعلان ہے۔
گذشتہ ماہ،محکمے نے اُن اداروں اور مشتبہ افراد کے خلاف کارروائی کی تھی، جو لبنان کے حزب اللہ شدت پسند گروپ کو سہولیات فراہم کرتے ہیں، جو سنہ 2011میں شام کے تنازع کے آغاز سے اسد حکومت کو فوجی حمایت فراہم کرتا رہا ہے۔
منگل کے روز، محکمے نے مصطفیٰ بدر الدین، فواد شکر اور ابراہیم عاقل کے خلاف قدغنیں لگائی، جو حزب اللہ کی ہدایات پر عمل پیرا تھے۔ لبنانی کاروباری شخص، عبد النور شالان کے خلاف بھی کارروائی کا اعلان کیا گیا ہے۔
اس اقدام کے نتیجے میں چاروں کے امریکہ میں اثاثے منجمد کردیے گئے ہیں اور امریکیوں کو اُن کے ساتھ مالی لین دین سے روک دیا گیا ہے۔
دہشت گردی اور مالی انٹیلی جنس کے امور سے متعلق قائم مقام معاون وزیر، ایڈم سوبین کے بقول، ’ہم حزب اللہ کے آمدن کے تمام ذرائع کا پتا لگا رہے ہیں، چاہے وہ چندہ جمع کرنا ہو، جرائم پیشہ حربوں سے حاصل ہونے والی رقوم ہوں یا ریاستی دہشت گردی سے متعلق ہوں‘۔