رسائی کے لنکس

ہالی ووڈ میں اب یادگار فلمیں کیوں نہیں بن رہیں؟


1月24日。 伊朗南部。盗窃集团成员被判有罪﹐惩罚之一是当众切3根手指。现场观众用手机拍摄切指情景。(美联社)
1月24日。 伊朗南部。盗窃集团成员被判有罪﹐惩罚之一是当众切3根手指。现场观众用手机拍摄切指情景。(美联社)

ہیلو امریکہ کے اس سیگمینٹ میں پاکستان کے مشہور ڈارمہ آرٹسٹ توقیر ناصر کا امیریکن فلم انڈسٹری یا ہالی ووڈ سے پوچھا جانے والا ایک سوال شامل کیا گیا ہے۔ توقیر ناصر کہتے ہیں کہ آج فلموں میں دیکھایا جانے والا کام سطحی محسوس ہوتا ہے۔ اسکرپٹ کمزور ہوتا ہے۔ ایکٹر کو پر فارمینس کا مارجین بہت کم ملتا ہے۔ اس حوالےسے وہ پوچھنا چاہتے ہیں کہ آج Sun Flower, Doctor Zhivago, Ben Hur, Guns Of Navarone, Where Eagles Dare, Scar Fish, God Father جیسی فلمیں کیوں نہیں بن رہیں؟ وہ جاننا چاہتے ہیں کہ کیا اس کی وجہ ناظرین کی ان فلموں کے لیے ڈیمانڈ کا کم ہوجانا ہےیا پھر کچھ اور۔

اس سوال کا جواب دیتے ہوئے موشن پکچرز ایسو سی ایشن آف امریکہ کے چئیرمین ( اب سابق) Dan Glickman نے کہا کہ کسی فلم کی ریلیز کے ایک عرصے بعد تک یہ اندا زہ کرنا کہ یہ ایک شاہکار یا کلاسک فلم ہوگی یا نہیں مشکل ہوتا ہے۔ چنانچہ BenHur ,Godfather یا گاندھی اور دوسری فلموں کے بارے میں ان کی ریلیز کے وقت علم نہیں تھا کہ یہ ایک عرصے تک شاہکار رہیں گی۔ اسی طرح آج کی فلمیں جیسے اسٹار وارز یا Lord Of The Rings ہوسکتا ہے کچھ عرصے بعد ہمیشہ پسند کی جانے والی ایسی کلاسیکز کے طور پر جانی جایئں جو ان فلموں کے معیار کی ہوں جن کا ذکرتوقیر ناصر نے کیا ہے گلک مین کے مطابق اگر وہ پیشین گوئی کریں تو انکا اندازہ ہے کہ ان میں سے اکثر فلموں کو دس پندرہ سالوں کے بعد اعلیٰ معیار کی فلموں کے طور پر دیکھا جائے گا۔

XS
SM
MD
LG