رسائی کے لنکس

جھاڑکھنڈ میں غیرت کے نام پرماں کے ہاتھوں بیٹی کا مبینہ قتل


جھاڑکھنڈ میں غیرت کے نام پرماں کے ہاتھوں بیٹی کا مبینہ قتل
جھاڑکھنڈ میں غیرت کے نام پرماں کے ہاتھوں بیٹی کا مبینہ قتل

جھاڑکھنڈ میں غیرت کے نام پر ایک بہیمانہ قتل کے واقع میں ایک ماں نے مبینہ طور پر اپنی بیٹی کو ہلاک کر دیا ہے۔

اطلاعات کے مطابق، قتل ہونے والی لڑکی کا نام نیروپما پاٹھک تھا جو دہلی کے ایک انگریزی اخبار سے وابستہ تھیں۔

بتایا جاتا ہے کہ نیروپما کسی دوسرے ذات کے شخص سے، جوایک صحافی تھا، شادی کا ارادہ رکھتی تھیں جب کہ اُس کے ماں اِس فیصلے پر شدید ناراض تھیں۔

بیماری کے بہانے، ماں نیروپما کو اپنے آبائی وطن لے گئیں اور پھر گھر سے اُس کی لاش ملی جس کے بارے میں اُس کی ماں نے پولیس کو بتایا کہ اُس کی موت بجلی کا کرنٹ لگنے سے ہوئی ہے، جب کہ پوسٹ مارٹم رپورٹ میں موت کا سبب گلہ گھونٹنے کو بتایا گیا ہے۔ پولیس نے نیروپما کی ماں کو گرفتار کر لیا ہے، ساتھ ہی مقتولہ کے بھائی اور والد کو بھی شاملِ تفتیش کیا گیا ہے۔

اِس بہیمانہ قتل پر انسانی حقوق کی انجمنوں نے احتجاج کیا ہے، جب کہ نئی دہلی میں صحافیوں نے نیشنل وومین کمیشن اور ہیومن رائٹس کمیشن کے روبرو مظاہرے کرکے ملزمین کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ جھاڑکھنڈ نیشنل وومینز کمیشن کی صدر نے اِس معاملے کی تفتیش کا مطالبہ کیا ہے۔

پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ ناخواندہ یا کم پڑھے لکھے خاندانوں میں غیرت کے نام پر قتل کے واقعات پیش آتے رہتے ہیں، لیکن اِس قسم کے واقعات زیادہ تر بھارت کے ہریانہ، پنجاب اور راجستھان جیسے صوبوں میں ہوتے رہے ہیں جہاں ذات کی پنچائت کے فیصلے مقدم مانے جاتے ہیں۔

XS
SM
MD
LG