ایسے تمام لوگ جنہیں روزانہ میز کرسی پربیٹھ کر گھنٹوں کام کرنا ہوتا ہے انہیں گردن اور کندھوں میں درد کی شکایت ہو سکتی ہے، اگر اس درد پر دھیان نہ دیا جائے تو یہ مزید بگڑ سکتا ہے۔
کئی گھنٹوں تک ایک ہی جگہ پر لگاتار بیٹھ کر کام کرنے سے نہ صرف ’پوسچر ‘ یعنی کھڑے ہونے اور بیٹھنے میں جسم کی پوزیشن خراب ہوتی ہے بلکہ اس سے گردن اور کندھوں کے پٹھے بھی متاثر ہوسکتے ہیں۔
سب سے پہلے ہمیں یہ جاننا ضروری ہے کہ کمر اور گردن کا درد ہوتا کیوں ہے؟ سڈنی ہیلتھ فزیوتھیراپی کے ایک مضمون کے مطابق "جسم کے ’پوسچرل پٹھے‘ کمر کو سیدھا رکھنے کے لیے بہت محنت کرتے ہیں۔ جب آپ طویل عرصے کے لیے ایک ہی پوزیشن میں بیٹھے ہوتے ہیں تو یہ پٹھے تھک جاتے ہیں جس کے سبب یہ آپ کی ریڑھ کی ہڈی پر زیادہ دباؤ ڈالتے ہیں۔"
مضمون کے مطابق اگر آپ کی گردن کے پٹھے صحت مند ہیں تو آپ درد سے بچے رہیں گے کیوں کہ یہ پٹھے ریڑھ کی ہڈی کو سہارا دیتے ہیں۔ اگر یہی پٹھے کمزور پڑ جائیں تو اس سے ریڑھ کی ہڈی پر دباؤ پڑتا ہے جس سے گردن میں اکڑن اور تکلیف کا سامنا ہو سکتا ہے۔
البتہ اگر ہم اپنی عادات و اطوار میں چند تبدیلیاں لے آئیں تو اس سے گردن اور کندھوں کی تکلیف سے بچا جا سکتا ہے۔
کیا کرنا چاہیے؟
1۔ ایسی کرسی کا استعمال کریں جو کمر کو بہترین سپورٹ فراہم کرے جب کہ کمر کی طرف ایک چھوٹا تکیہ رکھنا بھی مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔
2۔ اپنے مانیٹر کو اس طرح سیٹ کریں کہ وہ بالکل آپ کی آنکھوں کے سامنے ہی ہو۔
3۔ بالکل سیدھا بیٹھیں اور سر کو آگے کی طرف جھکا کر نہ بیٹھیں۔
4۔ اپنے کندھوں کو ریلیکس رکھیں اور کہنیوں کو جسم کے قریب رکھیں۔
5۔ اس کے علاوہ اگر آپ فون کا استعمال کر رہے ہیں تو اس بات کا خیال رکھیں کہ موبائل کو سر اور کندھوں کے درمیان دبا کر بات نہ کریں۔
6۔مسلسل ایک ہاتھ کا استعمال نہ کریں بلکہ وقفے وقفے سے ایک ہاتھ کو بدل کر دوسرے ہاتھ کا استعمال کریں یا اگر بیٹھے ہیں تو تھوڑی دیر کھڑے ہوجائیں، یہ تمام چیزیں بھی کمر اور ریڑھ کی ہڈی میں درد سے نجات میں مددگار ثابت ہو سکتی ہیں۔