سائنس دان کہتے ہیں کہ جنوبی امریکہ کے ملک پرو کے دارالحکومت میں یک دم رونما ہونے والی ’ایلین ممیز‘ دراصل عام ہڈیوں کی بنی ہوئی گڑیائیں ہیں۔
ان دو گڑیوں کے بارے میں پرو کے دارالحکومت لیما میں کی گئی ایک پریس کانفرنس میں بتایا گیا ہے کہ وہ انسانی ہڈیوں سے بنی ہوئی گڑیائیں ہیں۔ ان کی تیاری میں انسانی اور جانوروں کی ہڈیوں کو استعمال کیا گیا۔
اس کے علاوہ ان گڑیاؤں کے ساتھ ملنے والا تین انگلیوں کے ہاتھ کا تعلق بھی پرو کے نازکا خطے سے پایا گیا۔
اس کے بارے میں بھی ماہرین کا کہنا ہے کہ اس کا خلائی مخلوق سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
گزشتہ برس میکسیکو کی پارلیمان کے ایک سیشن میں دو ننھی ممی کو ’خلائی مخلوق‘ کے طور پر پیش کیا گیا تھا جن کا میڈیا پر بہت چرچا رہا۔
میکسیکن صحافی جیمی ماؤسین نے دعویٰ کیا تھا کہ یہ 2017 میں پرو سے دریافت ہوئیں اور یہ ایک ہزار برس پرانی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ان ممیز سے تعلق رکھنے والا کوئی نمونہ ماضی میں دریافت نہیں ہوا۔
اکثر ماہرین نے ان دعوؤں کو فراڈ قرار دیا تھا۔
لیما میں پرو کی وزارتِ ثقافت کی جانب سے کی گئی پریس کانفرنس کے دوران ماہرین نے بتایا کہ ڈی ایچ ایل کے آفس میں پائی گئی ممیز دراصل گڑیائیں ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ میکسیکو میں پیش کی جانے والی ممیز اور ان گڑیائیوں کا کوئی تعلق ہے، اس پر ماہرین نے کوئی بیان نہیں دیا۔
لیکن ان کا کہنا تھا کہ میکسیکو کی پارلیمان میں پیش کی جانے والی ممیز کا تعلق بھی خلائی مخلوق سے نہیں ہے۔
اس رپورٹ کا مواد خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ سے لیا گیا ہے۔