رسائی کے لنکس

عراق: فلوجہ میں انسانی بحران پیدا ہونے کا خدشہ


نقل مکانی کرنے والے افراد کو سکیورٹی فورسز معاونت فراہم کر رہی ہیں۔
نقل مکانی کرنے والے افراد کو سکیورٹی فورسز معاونت فراہم کر رہی ہیں۔

ہزاروں افراد کو ہنگامی طور پر خوراک اور پینے کا پانی فراہم کرنے والی نارویجیئن رفیوجی کونسل کا کہنا ہے کہ کیمپوں میں مزید نئے خاندانوں کے آنے کے بعد صورتحال مشکل ہو چلی ہے۔

عراق کے شہر فلوجہ کو داعش کے قبضے سے واگزار کروانے کے لیے عراقی فورسز کارروائیاں جاری رکھے ہوئے ہیں لیکن ایسے میں مقامی آبادی بھوک، تھکن اور اضطراب کا شکار ہے۔

گزشتہ تین دنوں میں 30 ہزار افراد نے فلوجہ سے نقل مکانی کی ہے جس سے اب تک اس شہر سے نقل مکانی کرنے والوں کی تعداد 60 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔

شدید گرم موسم میں اپنا گھر بار چھوڑنے پر مجبور ہونے والے افراد کی اکثریت پناہ گزین کیمپوں میں کھلے آسمان تلے زندگی گزار رہے ہیں جب کہ بعض نے گوداموں اور مساجد کو اپنا مسکن بنا لیا ہے۔

یہاں ہزاروں افراد کو ہنگامی طور پر خوراک اور پینے کا پانی فراہم کرنے والی نارویجیئن رفیوجی کونسل کا کہنا ہے کہ کیمپوں میں مزید نئے خاندانوں کے آنے کے بعد صورتحال مشکل ہو چلی ہے۔

کونسل کے عہدیدار نصر مفلاحی نے ایک بیان میں کہا کہ "ہم عراقی حکومت سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ اس انسانی بحران کی ذمہ داری سنبھالے جو کہ ہمارے سامنے پیدا ہوتا جا رہا ہے۔۔۔ہم اس صورت میں امداد فراہم نہیں کر سکتے جب ہمیں یہ پتا نہ ہو کہ کون کہاں ہے اور اسے کس چیز کی ضرورت ہے۔"

فلوجہ شہر میں عراقی فورسز کے اہلکار
فلوجہ شہر میں عراقی فورسز کے اہلکار

عراق کے وزیراعظم حیدر العبادی نے اعلان کیا ہے کہ عراقی فورسز شہر کا قبضہ دوبارہ حاصل کرنے کی لڑائی میں کامیاب ہو رہی ہیں۔

شدت پسند گروپ داعش دو سال سے اس شہر پر قابض رہا ہے۔ ایسی اطلاعات بھی سامنے آئی ہیں کہ بعض عسکریت پسندوں نے اپنے بیوی بچوں کو بھی پناہ گزینوں کے ساتھ شہر سے باہر بھیج دیا ہے۔

عراق میں جاری جنگی صورتحال کے باعث ایک اندازے کے مطابق 34 لاکھ افراد بے گھر ہو چکے ہیں۔

XS
SM
MD
LG