رسائی کے لنکس

آئی سی سی کرکٹ کو اولمپکس میں شامل کرانے کے لیے پھر سرگرم


فائل فوٹو
فائل فوٹو

انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے اولمپک مقابلوں میں کرکٹ کو شامل کرنے کے لیے رُکن ممالک سے اس کے معاشی فوائد سمیت دیگر تجاویز طلب کر لی ہیں۔

آئی سی سی کی جانب سے تمام رُکن ممالک کو ایک سوالنامہ بھیجا گیا ہے جس میں تجاویز طلب کی گئی ہیں کہ اگر کرکٹ، اولمپک مقابلوں میں شامل ہوتا ہے تو اُنہیں اپنے ممالک اور اولمپک منتظمین کی جانب سے کتنی آمدنی کی توقع ہے۔

رُکن ممالک سے پوچھا گیا ہے کہ اگر کرکٹ کو مستقل بنیادوں یا آزمائشی طور پر 2028 میں لاس اینجلس میں شیڈول اولمپک مقابلوں میں شامل کیا جاتا ہے تو اُنہیں اس میں کتنے معاشی فوائد مل سکتے ہیں۔

آئی سی سی کے رُکن ممالک کو بھیجے گئے فارمز دو نومبر تک واپس کرنے کی ہدایت کی گئی ہے جس کے بعد ان تجاویز کو رواں ماہ کے اختتام پر ہونے والی آئی سی سی بورڈ میٹنگ میں زیرِ غور لایا جائے گا۔

کرکٹ ویب سائٹ ‘کرک انفو' کے مطابق آئی سی سی نے دو سال قبل بھی اسی نوعیت کے سوالنامے رُکن ممالک کو بھیجے تھے۔

کھیلوں کے سب سے بڑے ایونٹ میں کرکٹ کو شامل کرنے کے لیے کی جانے والی کوششوں میں اب تیزی آ رہی ہے۔

ماضی میں بھی کرکٹ شائقین کی جانب سے کرکٹ کو اولمپک مقابلوں میں شامل کرنے کے مطالبات سامنے آتے رہے ہیں۔ تاہم آئی سی سی فیوچر ٹورز پروگرام اور کرکٹ کے دیگر عالمی مقابلوں کے پیشِ نظر اس معاملے پر پیش رفت نہیں ہوئی تھی۔

کرکٹ ماہرین کے بقول بیشتر کرکٹ بورڈز کو اولمپک مقابلوں میں کرکٹ کی شمولیت سے معاشی فوائد حاصل ہو سکتے ہیں۔ خاص طور پر کرونا وبا کے پیشِ نظر کرکٹ بورڈز کو ہونے والے مالی خسارے کے تناظر میں اس تجویز کو پذیرائی مل سکتی ہے۔

لیکن ماہرین کے بقول کرکٹ کی دُنیا کے 'بگ تھری' سمجھے جانے والے طاقت ور اور امیر کرکٹ بورڈز آسٹریلیا، بھارت اور انگلینڈ اس میں رکاوٹ ڈال سکتے ہیں۔ کیوں کہ ماضی میں ان ممالک کا یہ استدلال رہا ہے کہ اولمپک میں کرکٹ کی شمولیت کی وجہ سے دو طرفہ سیریز کا شیڈول متاثر ہو گا جس سے لامحالہ اُن کی آمدنی کم ہو گی۔

سابق کرکٹرز بھی کرکٹ کو اولمپک میں شامل کرنے کی حمایت کر چکے ہیں۔ بیشتر سابق کرکٹرز کا کہنا ہے کہ ابتداً ٹی ٹوئنٹی طرز کی کرکٹ کو عالمی ایونٹ میں شامل کیا جائے اس سے عالمی سطح پر کھیل کی مقبولیت میں اضافہ ہو گا۔

کرکٹ کو 120 سال قبل 1900 کے پیرس اولمپک میں شامل کیا گیا تھا۔ بیلجیم اور نیدرلینڈ اس سے دست بردار ہو گئے تھے جب کہ ایونٹ میں کھیلے گئے واحد میچ میں برطانیہ نے فرانس کو 158 رنز سے شکست دی تھی۔

XS
SM
MD
LG