رسائی کے لنکس

'کیا الیکشن کمیشن کو منشی کہنا جرم ہے؟'


پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ پوری قوم پاکستان کی عدالتوں کی طرف دیکھ رہی ہے کہ وہ 90 روز کے اندر پنجاب اور خیبرپختوںخوا میں انتخابات کا انعقاد یقینی بنائیں۔

بدھ کو بذریعہ ویڈیو لنک نیوز کانفرنس میں سابق وزیرِ اعظم کا کہنا تھا کہ فواد چوہدری نے الیکشن کمیشن کو منشی کہا اور انہیں گرفتار کر لیا گیا، کیا یہ جرم ہے؟ ان کا پورا منصوبہ ہے کہ عمران خان کی آواز بھی بند کی جائے۔

سابق وزیرِ اعظم کا کہنا تھا کہ قوم عدلیہ سے توقع کر رہی ہے کہ وہ ہمارے حقوق کی حفاظت کرے گی۔ مشرف کے دور میں اس طرح کا ظلم نہیں دیکھا۔ افسوس ہے کہ ہماری عدلیہ نے ہمارے بنیادی حقوق کی حفاظت نہیں کی۔

عمران خان نے کہا کہ اگر معاشی صورتِ حال خراب ہو تو پھر آئی ایم ایف اپنی شرائط منواتا ہے، جیسا کہ سری لنکا کی فوج آدھی کی جا رہی ہے جب کہ مصر میں بھی فوج کے اخراجات کم کیے جا رہے ہیں۔ لیکن افسوس ہے کہ ہمارے اداروں نے موجودہ حکومت کو ہم پر 'مسلط' کردیا ہے۔

ان کے بقول 25 مئی کو جن پولیس افسران نے تحریکِ انصاف کے کارکنوں پر تشدد کیا تھا، اُنہیں دوبارہ تعینات کیا جا رہا ہے۔سابق وزیرِ اعظم کا کہنا تھا کہ محسن نقوی کے آنے کے بعد لگ رہا ہے کہ یہ الیکشن کرانے میں مزید تاخیر کرائیں گے۔ اب یہ عدلیہ کی ذمے داری ہے کہ وہ 90 روز کے اندر انتخابات کا انعقاد یقینی بنائے۔

سابق وزیرِ اعظم کا کہنا تھا کہ آئین کے تحت آزاد اور منصفانہ انتخابات کرانا الیکشن کمیشن کی ذمے داری ہے، لیکن ان کے بقول الیکشن کمیشن نے ایک جانب دار شخص محسن نقوی کو نگران وزیرِ اعلٰی پنجاب لگا دیا ہے۔

الیکشن کمیشن کے حکام تحریکِ انصاف کے اس نوعیت کے الزامات کی تردید کرتے رہے ہیں۔

تحریک انصاف کے چیئرمین کے مطابق آج پاکستان میں جس طرح کے فیصلے ہو رہے ہیں اور آئین و قانون کی دھجیاں اُڑائی جا رہی ہیں، اس میں ملک کا کوئی مستقبل نہیں ہے۔ آج پہلی مرتبہ لوگ ملکی حالات سے نااُمید ہو رہے ہیں، آٹھ لاکھ پروفیشنل ملک سے باہر جا چکے ہیں۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ کیا چیف الیکشن کمشنر کو منشی کہنے پر کسی بھی جمہوریت میں کسی کو پکڑا جا سکتا ہے؟ اعظم سواتی نے این آر او ٹو دینے کی ٹوئٹ کی اس پر انہیں گرفتار کر لیا گیا؟ کیا یہ جمہوریت ہے؟

XS
SM
MD
LG