جاپانی قوم کمپنیوں سے وفاداری،تاحیات ملازمت اور کام کے خبط میں مبتلا کلچر کے لئے مشہور ہے ۔اس ملک میںبار بار ملازمت تبدیل کرنے والوں کو مشکلات سے فرار اختیار کرنے والے،بے مروت افراد قرار دیا جاتا ہے اور اس رویے کو انتہائی شرمناک سمجھا جاتا ہے ۔
لیکن اب گزشتہ کئی برسوں سے وہاں درجنوں ایسے ادارے قائم ہو گئے ہیں جو لوگوں کو ان کی نا پسندیدہ ملازمت سے مستعفی ہونے اورملک میں کمپنیوں سے وفاداری کے کلچر کے خاتمے میں مدد کر رہےہیں۔ یہ ادارے جو جاپانی زبان میں تائی شوکو دائکو یا جاب لیونگ ایجنٹس کہلاتے ہیں ، مناسب معاوضے کے ساتھ اپنی سروسز فراہم کرتے ہیں ۔
“ تعارف روگ بن جائے تو اس کا بھولنا اچھا ۔تعلق بوجھ بن جائے تو اس کا توڑنا اچھا ،”اردو کے معروف شاعر ساحر لدھیانوی نے تو یہ مشورہ دوستی اور محبت کے تعلق کو مرتے دم تک نبھانے والوں کو دیا تھا لیکن جاپان کے نفسیاتی اور پیشہ ورانہ ماہرین اب کچھ ایسا ہی مشورہ ملازمت سے اپنا تعلق مرتےدم تک نبھانے والوں کو دیتے ہوئے کہہ رہے ہیں کہ ملازمت روگ بن جائے تو اس کو چھوڑنا اچھا۔
ماہرین یہ مشورہ ،کام کے خبط میں مبتلا ان جاپانی ملازمین کو دے رہے ہیں جو معمول سے کہیں زیادہ گھنٹوں تک انتہائی اعصاب شکن ملازمت سے تنگ ہوکر شدید جسمانی اور ذہنی بیماریوں میں مبتلا ہو کرانتہائی اقدامات اٹھا نے کو تیار ہوجاتے ہیں مگر باس کے سامنے لب کھولنے ، استعفی ٰ دینے ،ملازمت چھوڑنے یا اسے تبدیل کرنے کا حوصلہ نہیں کر پاتے ۔ جب کہ جاپانی قانون میں ملازمت چھوڑنےیا تبدیل کرنے پر کوئی پابندی نہیں ہے ۔
بہر طور جاپان میں گزشتہ کئی برسوں سے درجنوں ایسے ادارے سامنے آگئے ہیں جو بہتر ملازمتوں کے مواقع دستیاب ہونے کے باوجود اپنی ناپسندیدہ ملازمت جاری رکھنے پر مجبورافراد کو ، دفتری، سماجی اور ذہنی دباؤسے نکال کر انہیں مستعفی ہونے اورملک میں کمپنیوں سے وفاداری کے کلچر کے خاتمے میں مدد کر رہےہیں۔
یہ ادارے جو جاپانی زبان میں تائی شوکو دائکو یا جاب لیونگ ایجنٹس کہلاتے ہیں ، مناسب معاوضے کے ساتھ اپنی آن لائن سروسز فراہم کرتے ہیں ۔ جس میں کلائنٹ آن لائن کچھ فارم پر کرتا ہے اور اس کی جانب سےباقی کارروائی کمپنی کرتی ہے اور چند گھنٹوں یا چند روز میں اس شخص کو قانونی طور پر جاب سے مستعفی کروا دیتی ہے ۔
ٹوکیو میں قائم ایسا ہی ایک ادارہ ، گارڈین ، ہے جو گزشتہ سال 13 ہزار لوگوں کو یہ مشاورت فراہم کر چکا ہے کہ وہ کس طرح کم سے کم پریشانیوں کے ساتھ اپنی ملازمت سے استعفیٰ دے سکتے ہیں ۔ ان میں مقدس زیارتوں سے لے کر ، ڈینٹل کلینکس، قانونی کمپنیوں اورکنوینئنس اسٹورز سے لے کر ریسٹورنٹس اور متعدد دوسرے اداروں تک کے لوگ شامل تھے ۔
گارڈین اپنی سروسز کے لیے 29 ہزار 800 ین یا 208 ڈالر معاوضہ لیتا ہے جس میں ایک یونین کے ساتھ تین ماہ کی رکنیت شامل ہے جو ان ملازمین کی جانب سے استعفے کی گفت و شنید کرتی ہے ۔
کمپنی کے سر براہ یوشی ہیتو ہاسے گاوا Yoshihito Hasegawa کہتے ہیں کہ جاپانی کلچر میں مروت اور احسان مندی کو بہت اہمیت دی جاتی ہے اور وہاں کا تعلیمی اور معاشرتی سسٹم مدتوں سے ایسے نوجوان پیدا کررہا ہے جنہیں خودسے عمر یا مرتبے میں بڑوں کی عزت اور ان کے ساتھ وفادار ی نبھانے کی تعلیم اور تربیت دے کر یہ باور کرادیا جاتا ہے کہ ملازمت چھوڑنا اصل میں دھوکہ دہی کے مترادف ہے ۔
یوشی ہیتو کمپنی سے مرتے دم تک وفاداری نبھانے والے ملازمین کو دوسری عالمی جنگ کے آخری دنوں میں خود کش مشنز پر بھیجے جانے والے پائلٹس سے تشبیہ دیتے ہیں جو ایک بڑے مقصد کے لیے اپنی جانیں قربان کرتے تھے ۔
وہ کہتے ہیں کہ ملازمت کو آخری دم تک نبھانے والے جاپانی ملازمین بھی اسی سوچ او ر جذبے کے تحت اپنی صحت ، خوشیوں اور حتی ٰ کہ زندگی کو داؤں پر لگائے رکھتے ہیں کہ وہ ایک بڑے مقصد کے لئے یہ قربانی د ے رہے ہیں۔
تائی شوکو دائیکو، یا ملازمت چھوڑنے کے مشوروں کے بارے میں ایک کتاب کی مصنفہ اور ایک وکیل اکیکو اوزاوا نے ایسو سی ایٹڈ پریس کو ایک انٹر ویو میں بتایا کہ جاپان میں ملازمت بدلنا ایک بہت بڑا چیلنج ہوتا ہے جس کے لئے بہت زیادہ ہمت درکار ہوتی ہے ۔
وہ کہتی ہیں کہ جاپان میں کارکنوں کی کمی کی وجہ سے نئے ملازمین کی تلاش اورمتبادل ملازمین کی تربیت بہت مشکل ہوتی ہے ۔ یہ ہی وجہ ہے کہ جب کوئی ملازم باس سے ملازمت چھوڑنے ، اسے تبدیل کرنے کے لیے استعفیٰ ٰ دینے کی بات کرتا ہے تو وہ کبھی کبھی بہت زیادہ برہم ہو جاتے ہیں کیوں کہ ان کے لئے یہ قبول کرنا بہت مشکل ہوتا ہے کہ کوئی شخص جسے وہ تربیت دے چکے ہوں ، ان سے الگ ہونا چاہے گا ۔
وہ مزید کہتی ہیں کہ اس کے نتیجے میں وہ بعض اوقات ملازمین کے استعفے کی راہ میں رکاوٹیں ڈال کر ان کے لیے ملازمت چھوڑنا یا تبدیل کرنا مشکل بنا دیتے ہیں، جب کہ انہیں ملازمت چھوڑنے کے نتیجے میں سنگین نتائج کی دھمکیاں بھی دی جاتی ہیں ۔
ملازمت سے مستعفی ہونے میں مدد فراہم کرنے والی ایک اور کمپنی الباٹروس اپنی خدمات کے لیے کل وقتی کارکنوں سے 22 ہزار یین یا ڈیڑھ سو ڈالر اور جز وقتی کارکنوں سے 12ہزار ین یا 80 ڈالر معاوضہ وصول کرتی ہے۔
کمپنی کے بانی شنجی تانی موٹو کہتے ہیں کہ کام کی جگہوں پر مسائل جاری ہیں لیکن اب لوگوں کو یہ پتہ چل گیا ہے کہ وہ آن لائن مدد لے سکتے ہیں
وہ کہتے ہیں کہ ان کے ادارے کی مدد سے نوکری تبدیل کرنے والے ناخوش لوگ انہیں بتاتے ہیں کہ وہ رات بھر سو نہیں سکتے تھے لیکن اب آخر کار وہ اپنی مرضی کی نیند لے سکتے ہیں۔ وہ ہمیشہ ہمارا شکریہ ادا کرتے ہیں ، کچھ تو خوشی سے رونے لگتے ہیں۔
تائیشوکو دائیکو کے ایک اور حامی ، توشی یوکی نینو نے 2018 میں اپنی کمپنی ایگزٹ انک اپنے افسروں سے جھگڑے کے بعد اپنی دو ملازمتوں سے مستعفی ہونے کے بعد قائم کی تھی۔
وہ کہتے ہیں کہ مجھے فخر ہے کہ میں نے اس قسم کا کام شروع کیا ہے ۔
ان کی کمپنی 140 ڈالر یعنی 20 ہزار یین میں اپنے کلائنٹ کو استعفے کے کاغذات دفتر بھجوانے کے پندرہ منٹ کے اندر اسےاس کی ناپسندیدہ ملازمت سے مستعفی کروانے میں مدد کرتی ہے ۔
جاپان میں دفتروں میں کام کی زیادتی اور ذہنی دباو کے باعث کام کے دوران اچانک موت کے واقعات پیش آتے رہتے ہیں جس کے لیے جاپانی زبان میں ایک اصطلاح کروشی کا استعمال کیا جاتا ہے ۔
اگرچہ جاپانی حکومت کی جانب سے کام کی جگہوں پر اصلاحات کے بعد ان واقعات میں کمی آرہی ہے لیکن ملازمین میں ناخوشی اور صحت کے مسائل بدستور موجود ہیں ۔
یہ ہی وجہ ہے کہ وکیل اوزاوا اور صحت کے ماہرین یہ مشورہ دے رہے ہیں کہ اگر آپ اپنی ملازمت سے اتنے ناخوش ہیں کہ بیمار ہونے لگیں یا ملازمت جان کا روگ اور وبال جان بن جائے تو پھر آپ کے لئےبہتر یہ ہی ہے کہ آپ اپنی جان بچائیں۔
ایسی ملازمت پر چار حرف بھیجیں ، نئی ملازمت تلاش کریں ۔ کیوں کہ جان ہے تو ملازمت بھی ہے اور زندگی نہیں رہی تو ملازمت کیسی؟
(اس رپورٹ کا مواد اے پی سے لیا گیاہے)