آسٹریلیا اور بھارت کے رہنماؤں کے درمیان نئی دہلی میں جمعہ کو ہونے والی بات چیت میں دونوں ملکوں نے دفاعی اور سیکیورٹی تعلقات کو مزید بہتر بنانے پر اتفاق کیا ہے۔
آسٹریلوی وزیر اعظم انتھونی البانیز نے اپنے بھارتی ہم منصب کے ساتھ مشترکہ کانفرنس میں صحافیوں کو بتایا کہ ، ’’وزیر اعظم نریندر مودی اور میں نے عالمی سلامتی کے بڑھتے ہوئے غیر یقینی ماحول پر تبادلہ خیال کیا اور مشترکہ چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے ہم دونوں ملکوں کے درمیان دفاعی اور سیکیورٹی شراکت داری کو مضبوط بنانے کے لیے پرعزم ہیں‘‘۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم نے اس سلسلے میں اہم پیش رفت کی ہے۔
دونوں ممالک کے درمیان 2020 سے دفاعی تعلقات میں اضافہ ہو رہا ہے اور دونوں ممالک مشترکہ فوجی مشقوں اور معلومات کے تبادلوں کو بڑھا رہے ہیں۔
دونوں ممالک امریکہ اور جاپان کے ساتھ کواڈ گروپ کے رکن ہیں۔ یہ گروپ ہند-بحرالکاہل کے علاقے پر غلبہ حاصل کرنے کی چین کی کوششوں کا مقابلہ کرنے کے لیے قائم کیا گیا ہے۔
مودی نے آسڑیلیا کے وزیر اعظم کے ساتھ بات چیت کے بعد کہا، ’’سیکیورٹی کے شعبے میں تعاون ہمارے جامع اسٹریٹجک تعلقات کا ایک اہم ستون ہے‘‘۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم نے مذاکرات کے دوران انڈو پیسیفک خطے میں سمندر کی سیکیورٹی اور باہمی سلامتی بڑھانے کے حوالے سے بات کی۔
یہ دونوں ملکوں کے درمیان سالانہ بنیادوں پر سربراہی اجلاس کے فیصلے کے بعد پہلی ملاقات ہے۔
اپنے تین روزہ دورے کے دوران، البانیز نے بھارت کو ’’اپنا ایک اہم سیکیورٹی پارٹنر‘‘ قرار دیا۔
آسٹریلیا کے وزیر اعظم البانیز کے بھارت کے دورے میں ایک بڑا تجارتی وفد بھی ان کے ساتھ تھا جس کا مقصد دونوں ملکوں کے درمیان تجارتی روابط کو فروغ دینا ہے۔
چین اس وقت بھی آسٹریلیا کا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار ہے، لیکن ایک تجارتی تنازع کی بنا پر 2020 میں بیجنگ کی جانب سے کینبرا پر پابندیاں عائد کیے جانے کے بعد وہ نئی منڈیاں تلاش کر رہا ہے۔
البانیز کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک میں اس سال ایک تجارتی معاہدہ طے پا جانے کی توقع ہے۔
دونوں ملکوں نے آب و ہوا کی تبدیلی، شفاف توانائی اور اہم معدنیات کی مسلسل بحفاظت فراہمی کے حوالے سے بھی بات چیت کی۔
بھارتی وزیر اعظم مودی نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ انہوں نے البانیز سے آسٹریلیا میں ہندو مندروں پر حملوں کا معاملہ بھی اٹھایا جس پر انہوں نے آسٹریلیا میں رہنے والے بھارتی باشندوں کے تحفظ کا یقین دلایا۔
دو طرفہ تعلقات کو فروغ دینے کے ساتھ ساتھ البانیز کے نئی دہلی کے دورے کو کواڈ ممالک کے درمیان بڑھتی ہوئی ہم آہنگی کی علامت کے طور پر بھی دیکھا جا رہا ہے۔
(وی او اے نیوز)