بھارت نے چین اور پاکستان کے درمیان دفاعی تعلقات میں اضافے پر ”سخت تشویش“ کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس چیلنج سے نمٹنے کے لیے وہ بھی اپنی فوجی صلاحیتوں کو مضبوط کرے گا۔
وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی کے اس ہفتے بیجنگ کے دورے کے دوران دونوں ملکوں کے درمیان ایک معاہدے پر دستخط کیے گئے ہیں جس کے تحت دونوں ملکوں کے اشتراک سے بننے والے پچاس JF17 تھنڈر لڑاکا طیارے پاکستان کو فراہم کیے جائیں گے۔
اس معاہدے کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے نئی دہلی میں جمعہ کی شب صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر دفاع اے ۔کے انتھونی نے کہا ”یہ معاملہ ہمارے لیے سخت تشویش کا باعث ہے۔ اس کا ایک ہی جواب ہے اور وہ یہ کہ ہمیں اپنی صلاحیتوں میں اضافہ کرنا ہوگا۔“
اُنھوں کہا کہ بھارت کے لیے یہ امر بھی تشویش کا باعث ہے کہ پاکستان میں عسکریت پسندوں کی محفوظ پناہ گاہیں اور” اگر وہ دوطرفہ تعلقات کو بہتر کرنے میں مخلص ہے“ تو پھر اُسے اپنے ہاں عسکری تنظیموں کو ”منتشر اور تباہ “ کرنا ہوگا۔
مزید برآں بھارتی وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ امریکی آپریشن میں اُسامہ بن لادن کی ہلاکت نے پاکستان پر ”یہ بین الاقوامی مہر ثبت کردی ہے کہ وہ جنوبی ایشیاء میں دہشت گردی کی سرگرمیوں کا مرکز ہے“۔
بھارت طویل عرصے سے الزام لگاتا آیا ہے کہ پاکستان اُس کی سرزمین پر دہشت گردی کی کارروائیوں میں ملوث عسکری تنظیموں کو پناہ دیتا اور اُن کی مدد کرتا ہے ، اور وہ بین الاقوامی برادری خصوصاََ امریکہ پر زور دیتا رہا ہے کہ پاکستان کی اس پالیسی کی مخالفت و مذمت کرے۔
یہ بھی پڑھیے
مقبول ترین
1