بھارتی وزیرِ خارجہ ایس ایم کرشنا نے کہا ہے کہ بھارت پاکستان کے ساتھ تعمیری تعلقات چاہتا ہے اور دونوں ملکوں کے عوام کی خواہشات کے مطابق معتبر تعلقات کے قیام کے عہد کا پابند ہے، تاکہ تشدد اور دہشت گردی کا خاتمہ ہو اور امن و ترقی بحال ہو۔
اُنھوں نے اپنی پاکستانی ہم منصب حنا ربانی کھر کے ساتھ مذاکرات کے ایک ہفتے بعد لوک سبھا میں بیان دیتے ہوئے کہا کہ اُنھوں نے بھارت کی یہ خواہش حنا ربانی کے گوش گزار کردی تھی کہ وہ اعتماد کے فقدان کو کم کرنے اور دوستانہ ماحول میں آگے بڑھنے کے لیے پاکستان کے ساتھ مل کر کام کرنے کو تیار ہے۔
پاکستانی وزیرِ خارجہ کے دورے کا مقصد بھی اُنھوں نے یہی بتایا اور کہا کہ اُن کے دورے کا مقصد تعمیری مذاکرات کے ذریعے تمام تنازعات کو پُر امن انداز میں حل کرنا اور تشدد اور دہشت گردی سے پاک ماحول میں دونوں ملکوں کے مابین دوستانہ تعلقات کا قیام ہے۔
ایس ایم کرشنا نے یہ بھی کہا کہ بھارت اُن جہادی لیڈروں کے خلاف معتبر کارروائی کا خواہاں ہے جو بھارت مخالف سرگرمیوں میں ملوث ہیں۔ بقول اُن کے، اِس بات کی اہمیت واضح کردی گئی تھی کہ پاکستان ممبئی حملوں کے سلسلے میں عدالتی کارروائی اور تحقیقات تیز کرنے کا اپنا وعدہ پورا کرے۔
اِس سلسلے میں کرشنا نے حنا ربانی کے جواب سے ایوان کو مطلع کرتے ہوئے کہا کہ اُنھوں نے کہا ہے کہ اُن کا ملک اپنی ذمہ داری سے دستبردار ہونے کی کوشش نہیں کررہا ہے، اور یہ کہ بھارت صبر سے کام لے اور تحقیقات کے عمل پر بھروسہ کرے۔
حنا ربانی کھر نے بھی واضح انداز میں کہا ہے کہ پاکستان بھارت کے ساتھ دوستانہ رشتے چاہتا ہے اور تمام تنازعات کو پُر امن مذاکرات سے حل کرنے کا خواہشمند ہے۔