بھارت، نیپال اور چین میں سلسلہ کوہِ ہمالیہ میں آنے والے 6.9 شدت کے زلزلے کے باعث ہونے والی ہلاکتوں کی تعداد پیر کو کم از کم 53 ہو گئی، جب کہ امدادی ادارے نقصانات کی مکمل تفصیلات حاصل کرنے کے لیے دور دراز علاقوں تک پہنچنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
زلزلے کا مرکز بھارت کی ریاست سِکم کے صدر مقام گنگٹوک سے 60 کلومیٹر شمال مغرب میں تھا۔ سِکم میں حکام نے بتایا کہ مٹی کے تودرے گرنے، عمارتیں منہدم ہونے اور ملبے تلے دب کر 31 افراد ہلاک اور لگ بھگ 50 زخمی ہوئے۔
بھارتی حکام کا کہنا ہے کہ زلزلے کے باعث بہار اور مغربی بنگال میں بھی ہلاکتیں ہوئی ہیں۔ زلزلے کے جھٹکے تقریباً 1,000 کلومیٹر دور بھارتی دارالحکومت نئی دہلی کے علاوہ ہمسایہ ممالک بنگلہ دیش اور بھوٹان میں بھی محسوس کیے گئے۔
چین کی سرکاری خبر رساں ایجنسی ’ژنہوا‘ کا کہنا ہے کہ سِکم کی سرحد کے نزدیک جنوبی تبت میں کم از کم سات افراد ہلاک ہوئے۔
نیپال میں بھی حکام نے کم از کم سات افراد کی ہلاکت کی اطلاع دی ہے۔ تین افراد دارالحکومت کھٹمنڈو میں برطانوی سفارت خانے کے باہر دیوار گرنے سے ہلاک ہوئے۔ متاثرہ علاقوں میں شدید نوعیت کے بعد از زلزلہ جھٹکے بھی محسوس کیے گئے۔
وائس آف امریکہ کی بنگلا سروس کے ایک نمائندے نے بتایا کہ دارالحکومت ڈھاکا میں بعض عمارتوں میں دراڑیں بھی پڑی ہیں۔
بھارتی وزیر اعظم منموہن سنگھ نے آفات سے نمٹنے کے قومی ادارے کا ہنگامی اجلاس بلایا ہے جب کہ بھارتی فضائیہ نے امدادی کارروائیوں میں تعاون کے لیے پانچ طیارے روانہ کیے ہیں۔