نیپال کے وزیر اعظم بابورام بھٹارائے جمعرات کو بھارت پہنچ رہے ہیں اور اُن کے دورے کا مقصد دونوں جنوبی ایشیائی ملکوں کے مابین اقتصادی اور سیاسی تعلقات کا فروغ ہے۔
اس دورے میں اُن کی بھارتی وزیر اعظم من موہن سنگھ، صدر پراتیبھا پاٹیل اور بھارت کی کاروباری شخصیات سے ملاقاتیں متوقع ہیں۔
بھارتی اخبار ’دی ہندو‘ نے بدھ کو اپنے اداریے میں لکھا تھا کہ مسٹر بھٹارائے کا کہنا ہے کہ ایک ایسے وقت جب نیپال بڑی سیاسی تبدیلی کے دور سے گزر رہا ہے، بھارت کا کردار کلیدی ہوگا۔
اُنھوں نے کہا کہ چونکہ نیپال کی مجموعی سالانہ تجارت میں بھارت کا حصہ دو تہائی ہے، اس لیے دونوں ملکوں کو اقتصادی تعاون بشمول آبی ذخائر سے استفادہ اور نیپال میں بھارتی سرمایہ کاری کے ذریعے باہمی فوائد حاصل کرنے کی ضرورت ہے۔
بھارت نے نیپال میں خانہ جنگی کے خاتمے کے سلسلے میں کی گئی امن کوششوں میں اہم کردار ادا کیا تھا، لیکن سیاسی محاذ آرائی کی وجہ سے کئی اہم شعبوں میں پیش رفت نہیں کی جا سکی ہے جس میں نیپال کے نئے آئین کی تیاری بھی شامل ہے۔