بھارت کی وزارت خارجہ نے جمعرات کو کہا کہ نئی دہلی میں افغانستان کا سفارت خانہ مسلسل کام کررہا ہے ۔ چند دن قبل افغان سفارت خانے نے اعلان کیا تھا کہ وہ اپنی کارروائیاں معطل کر رہا ہے۔
بھارت افغانستان کی طالبان حکومت کو تسلیم نہیں کرتا اور نئی دہلی نے معزول افغان صدر اشرف غنی کی حکومت کےمتعین ا کردہ سفیر اور مشن کے عملے کو ویزوں کے اجرا اور تجارتی معاملات سے نمٹنے کی اجازت دی ہوئی ہے ۔
افغان سفارت خانے نے گزشتہ ہفتے بھارتی حکومت پر متعدد الزامات عائد کرتے ہوئے اعلان کیا تھا کہ وہ بھارت میں یکم اکتوبر کو اپنی کارروائیاں بند کر دے گا ۔ بھارتی حکومت پر الزام لگایا گیا تھا کہ اس کی طرف سے افغان سفارت خانے کو کوئی سفارتی مدد نہیں ملی ہے۔
بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان ارندم باگچی نے ان دعوؤں کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ، میں نہیں سمجھتا کہ یہ واقعی درست ہیں ۔
انہوں نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ ہمارا خیال ہے کہ نئی دہلی میں سفارت خانہ کام کررہا ہے ۔
انہوں نے مزید کہا کہ وزارت خارجہ کو کارروائیاں روکنے سے متعلق سفارت خانے کے فیصلے سے مطلع کر دیا گیا تھا اور وہ سفارت خانے اور بھارتی وزارت خارجہ ممبئی اور احمد آباد کے قونصل خانوں میں افغان سفارتکاروں سے رابطے میں تھی ۔
باگچی نے کہا کہ ، ہم سفیر کی ایک طویل عرصے سے غیر حاضری اور اس بات سے بھی واقف ہیں کہ حالیہ دنوں میں افغان سفارت کاروں کی ایک بڑی تعداد بھارت سے جا چکی ہے۔
خبر رساں ادارے ایسو سی ایٹڈ پریس کے مطابق جمعرات کو افغان سفارت خانے کی جانب سے اس تازہ ترین بیان پر کوئی تبصرہ سامنے نہیں آیا ۔
اقوام متحدہ کے پناہ گزینوں کے ادارے کے مطابق بھارت میں اس وقت رجسٹرڈ لگ بھگ 40 ہزار مہاجرین میں سے تقریباً ایک تہائی افغان شہری ہیں۔
گزشتہ سال بھارت نے افغانستان کو امدادی سامان بھیجا تھا جس میں گندم، ادویات سمیت کوویڈ 19 ویکسینز اور گرم کپڑے شامل تھے جن کی وہاں قلت تھی۔
گزشتہ سال جون میں بھارت نے کابل میں اپنے سفارت خا نے میں عہدے داروں کی ایک ٹیم بھیجی تھی لیکن اس میں سفارت کار شامل نہیں تھے۔
اس رپورٹ کا مواد رائٹرز اور اے پی سے لیا گیا ہے۔)
فورم