بھارت کی حکومت نے کرونا وائرس کے باعث ملک بھر میں 21 روز کے لیے عائد کردہ لاک ڈاؤن میں مزید توسیع نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
بھارتی حکومت نے پیر کو اعلان کیا ہے کہ 21 روزہ لاک ڈاؤن میں مزید توسیع کا کوئی منصوبہ زیرِ غور نہیں ہے جب کہ لاک ڈاؤن کے باعث ملک بھر میں کام سے محروم ہونے والے افراد کو اشیائے ضروریہ پہنچانے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔
بھارتی کابینہ کے سیکرٹری راجیو گاؤبا نے مقامی نیوز ایجنسی 'اے این آئی' سے گفتگو کرتے ہوئے ان خبروں کی تردید کی جن میں کہا جا رہا تھا کہ حکومت کی طرف سے عائد پابندیاں ممکنہ طور پر طویل مدت تک کے لیے ہو سکتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ لاک ڈاؤن کا دورانیہ تین ہفتوں سے بڑھانے کا حکومت کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔
بھارت کی وزارتِ صحت نے پیر کو تصدیق کی ہے کہ ملک بھر میں اب تک کرونا وائرس کے ایک ہزار 71 کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں اور اس وبا سے ہلاکتوں کی تعداد 29 ہو گئی ہے۔
بھارت کے پڑوسی ملک نیپال نے ملک بھر میں لاک ڈاؤن میں مزید ایک ماہ کی توسیع کا فیصلہ کیا ہے جس کا آغاز منگل سے ہو گا۔
یاد رہے کہ بھارتی وزیرِاعظم نریندر مودی نے ملک بھر میں اکیس روز کے لیے لاک ڈاؤن کا اعلان کیا تھا۔
لاک ڈاون کی وجہ سے شہروں میں کام کرنے والے ہزاروں مزدور اپنے گھروں کو واپس لوٹ رہے ہیں جس کی وجہ سے لاک ڈاون کا مقصد فوت ہو گیا ہے۔
حکومت نے سخت قدم اٹھاتے ہوئے ریاستوں کی حکومت کو ہدایت کی ہے کہ وہ مزدوروں ک نقل و حرکت کو روکیں اور ان کے کھانے پینے، رہنے سہنے کے انتظامات کو یقینی بنائیں۔
مرکزی حکومت کے احکامات کے بعد دارالحکومت نئی دہلی، ممبئی اور دیگر شہروں میں ہزاروں افراد جگہ جگہ پھنس کر رہ گئے ہیں۔
ایک 38 سالہ شخص دہلی سے مدھیہ پردیش اپنے گھر جاتے ہوئے لگ بھگ 200 کلو میٹر پیدل چلنے کے بعد آگرہ میں چل بسا جس پر مرکزی حکومت کے احکامات کو تنقید کا نشانہ بھی بنایا جا رہا ہے۔