بھارت کی فوج نے منگل کے روز سوشل میڈیا پر دعوی کیا ہے کہ اس نے پہاڑوں پر دیو مالائی مخلوق ‘یٹی’ یعنی بگ فٹ کے پاؤں کے نشان دیکھے ہیں۔
ہندوستانی فوج کے تعلقات عامہ کے محکمے نے اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ پر تصاویر جاری کرتے ہوئے لکھا ہے کہ ‘‘تاریخ میں پہلی بار بھارتی فوج کے کوہ پیماؤں کی ٹیم نے دیو مالائی مخلوق ‘یٹی’ کے پاؤں کے نشان دریافت کیے ہیں جو 32 انچ لمبے اور 15 انچ چوڑے ہیں اور مکلاؤ بیس کیمپ کے قریب 9 اپریل کو دیکھے گئے ہیں۔’’
‘یٹی’ جسے امریکہ میں ’بگ فٹ’ بھی کہا جاتا ہے ایک دیومالائی اور دیو ہیکل مخلوق ہے جس کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ یہ کوہ ہمالیہ کی بلندیوں میں رہتی ہے۔
ہندوستانی فوج کا کہنا ہے کہ یہ چھپی رہنی والی مخلوق ماضی میں مکلاؤ بارن نیشنل پارک کے پاس دیکھی گئی تھی۔ 1951 میں چند برطانوی کوہ پیماؤں نے ماؤنٹ ایورسٹ کے مغرب میں دیو ہیکل پاؤں کے نشان دیکھے تھے۔
ماضی میں ‘یٹی’ کے پاؤں کے نشان دیکھنے کے دعوے ڈی این اے ٹیسٹ کے ذریعے جھٹلائے جا چکے ہیں۔ ایسے نشان علاقے میں موجود ریچھوں کے پاؤں کے نشان ثابت ہوئے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ ہمالیہ کے علاقے میں تیز دھوپ اور ہوا کی وجہ سے بعض اوقت پاؤں کے نشان پھیل کر دیو ہیکل دکھتے ہیں۔
اس خبر کے جواب میں ٹویٹر پر کافی ردعمل دیا گیا۔
ایک صارف نے بھارت میں جاری انتخابات کے تناظر میں تصویر لگائی کہ یہ مخلوق پھر انتخابات میں ووٹ دینے بھی چلی گئی۔
ایک صارف نے کہا کہ جس طرح سیدھی لکیر میں پاؤں کے نشان ہیں، یوں محسوس ہوتا ہے کہ ‘یٹی’ کو کیٹ واک آتی ہے۔
ایم آئی ٹی میں سیاسیات کے ایسوسی ایٹ پروفیسر ویپنگ نارنگ نے ایک ٹویٹ میں لکھا کہ ہندوستانی فوج کی جانب سے یٹی کی دریافت کی کہانی، یوں محسوس ہوتا ہے کہ بھارتی فضائیہ کی پاکستانی ایف سولہ طیارہ گرانے کی کہانی کا تمسخر اڑانے کے لئے بنائی گئی ہے، یا پھر یہ بالکل دیوانے ہو گئے ہیں۔
پیس اور کانفلیکٹ کے پروفیسر اشوک سوائن نے ایک ٹویٹ میں لکھا کہ بھارتی ایئر فورس کے بالاکوٹ میں کامیابی کے دعوے کے بعد بھارتی فوج نے ‘یٹی’ ڈھونڈنے کا دعوی کر دیا ہے۔ اب سپریم لیڈر یعنی نریندر مودی کو بھارت کی نیوی کو حکم دینا چاہئے کہ وہ سمندری عفریت ڈھونڈنے نکل جائے۔
صحافی سلیل ترپاٹھی نے وزیراعظم نریندر مودی پر طنز کرتے ہوئے لکھا کہ سرکاری ذرائع سے اس بات کی ذمہ داری سے تصدیق ہو گئی ہے کہ ‘یٹی’ کا نام اچھے دن ہے، اسے چائے اور پکوڑے پسند ہے، اور یہ ہندوستان کی سرحد پر چوکیدار کا کردار ادا کرنے کو تیار ہے۔