رسائی کے لنکس

روحانی راہنما سائیں بابا کا انتقال


روحانی راہنما سائیں بابا کا انتقال
روحانی راہنما سائیں بابا کا انتقال

بھارت کے ذی اثر روحانی راہنما ؤں میں سے ایک، ستیا سائیں بابا کا 85سال کی عمر میں اتوار کی صبح انتقال ہوگیا۔

اُنھوں نے آندھرا پردیش کے قصبے پُتا پارتھی کے ایک اسپتال میں، جسے اُنھوں نے عوام کے لیے قائم کیا تھا، آخری سانس لی۔

اُنھیں 27مارچ کو اسپتال میں داخل کیا گیا تھا جہاں اُن کے اعضائے رئیسہ نے کام کرنا بند کردیا تھا۔

اُن کا جسدِ خاکی پیر اور منگل کو درشن کے لیے رکھا رہے گا اور بدھ کے روز سرکاری اعزاز کے ساتھ اُن کی آخری رسوم ادا کی جائیں گی۔

ریاست کے وزیرِ اعلیٰ کِرن ریڈی نے جو کہ انتقال کی خبر سن کر پُتا پارتھی پہنچ گئے تھے، چار روز کے سرکاری روگ کا اعلان کیا ہے۔

نائب صدر حامد انصاری اور وزیرِ اعظم من موہن سنگھ سمیت متعدد وزرا اور سیاسی و سماجی شخصیات نے ستیا سائیں بابا کی موت پر اظہارِ تعزیت کیا ہے۔

ستیا سائیں بابا 1926ء میں پُتا پارتھی گاؤں میں ایک عام خاندان میں پیدا ہوئے تھے۔ 14سال کی عمر میں اُنھوں نے خود کو شیلڈی کے سائیں بابا کا اوتار ہونے کا اعلان کردیا۔ اُنھوں نے پُتا پارتھی میں ایک آشرم قائم کیا جو کہ کچھ سالوں میں پوری دنیا میں مشہور ہوگیا۔

اُن کے عقیدت مندوں میں ملک و بیرونِ ملک کے صدور، وزرائے اعظم، بادشاہ، سفارتکار اور مختلف شعبہائے زندگی سے متعلق اہم شخصیات شامل ہیں۔اُنھوں نے 114ملکو ں میں 1500ست سائیں مراکز قائم کیے۔

وہ اپنی عوامی اور فلاحی پروگراموں اور بعض مبینہ چمت کاروں کی وجہ سے پوری دنیا میں مشہور تھے۔ اُن کی آخری رسوم کی ادائگی کے موقعے پر خصوصی حفاظتی انتظامات کیے جارہے ہیں۔

  • 16x9 Image

    سہیل انجم

    سہیل انجم نئی دہلی کے ایک سینئر صحافی ہیں۔ وہ 1985 سے میڈیا میں ہیں۔ 2002 سے وائس آف امریکہ سے وابستہ ہیں۔ میڈیا، صحافت اور ادب کے موضوع پر ان کی تقریباً دو درجن کتابیں شائع ہو چکی ہیں۔ جن میں سے کئی کتابوں کو ایوارڈز ملے ہیں۔ جب کہ ان کی صحافتی خدمات کے اعتراف میں بھارت کی کئی ریاستی حکومتوں کے علاوہ متعدد قومی و بین الاقوامی اداروں نے بھی انھیں ایوارڈز دیے ہیں۔ وہ بھارت کے صحافیوں کے سب سے بڑے ادارے پریس کلب آف انڈیا کے رکن ہیں۔  

XS
SM
MD
LG