بھارت میں حجاب کا معاملہ: 'دستور ہر شخص کو اپنی مرضی کے کپڑے پہننے کی آزادی دیتا ہے'
'بھارت کا دستور ہر شخص کو اپنی مرضی کے کپڑے پہننے کی آزادی دیتا ہے'
حجاب کا معاملہ: 'بھارت کا دستور ہر شخص کو اپنی مرضی کے کپڑے پہننے کی آزادی دیتا ہے'
ORIGINAL INTRO
بھارت میں طالبات پر حجاب کی پابندی کے معاملے پر احتجاج اب کئی شہروں میں پھیل گیا ہے ۔۔ تنازعے کا آغاز ریاست کرناٹک سے ہوا ۔۔جہاں بی جے پی کی حکومت ہے ۔۔۔ مذہبی فسادات کے خدشے کے پیشِ نظر تمام کالجز کو پہلے ہی تین روز کے لیے بند کر دیا گیا ہے ۔۔ اسی اثنا میں
کرناٹک ہائی کورٹ کے یک رکنی بینچ نے کرناٹک کے بعض تعلیمی اداروں میں حجاب پر عاید پابندی کو چیلنج کرنے والی درخواست کو بڑے بینچ کے سپرد کر دیا ہے۔ عدالت نے یہ فیصلہ حکومت کی جانب سے پیش ہونے والے ایڈووکیٹ جنرل کی جانب سے، تعلیمی اداروں میں حجاب پہننے کی عبوری اجازت دینے کی مخالفت کے بعد کیا۔ جج نے کہاکہ مخصوص پرسنل لاز کی روشنی میں اس معاملے میں بنیادی اہمیت کے کچھ آئینی سوالات کھڑے ہوتے ہیں۔
حجاب پر پابندی کا یہ تنازعہ۔۔۔اس وقت شروع ہوا جب ریاست کرناٹک کے اڈوپی ضلع میں ایک سرکاری کالج میں چھ طالبات نے حجاب پہننے سے منع کرنے پر کلاسوں میں جانے سے انکار کر دیا ۔ گزشتہ چند روز میں حجاب پر پابندی کا معاملہ شدت اختیار کر گیا ہے ۔۔منگل کو ریاست کے ایک کالج میں کیسری رنگ کے رومال گلے میں لپیٹے چند ہندو نوجوانوں نے حجاب پہنی ہوئی ایک طالبہ مسکان کو ہراساں کرنے کی کوشش کی تھی۔ نوجوانوں نے جب طالبہ کے سامنے کھڑےہو کر 'جے شری رام' کے نعرے لگائے تو انہوں نے جواب میں 'اللہ اکبر' کے نعرے لگائے ۔اس واقعے کی وڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی ہے۔
اس معاملے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اپنے ایک ٹوئٹ میں کہا کہ حجاب پہننے والی مسلمان طالبات کو تعلیم سے محروم کرنا خوف ناک ہے۔انہوں نے بھارت کے رہنماوں سے اپیل کی کہ وہ مسلمان خواتین کے ساتھ امتیازی رویے کو روکنے کے لیے اپنا کردار ادا کریں۔۔
بھارت میں حزبِ اختلاف کی جماعت کانگریس کی جنرل سیکریٹری پریانکا گاندھی نے حجاب کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ یہ فیصلہ کرنے کا حق خواتین کو ہے کہ وہ کیا پہنیں اور کیا نہ پہنیں۔
اس صورتحال پر بات کرنے کے لئے بھارت سے اس وقت۔ جامیہ ملی اسلامیہ یونیورسٹی کے پروفیسر اخترالواسع ۔۔۔ہمیں جوائىن کر رہے ہیں۔۔۔