بھارت اور پاکستان کے داخلہ سکریٹریوں کے مابین دو روزہ مذاکرات شروع ہوگئے ہیں۔ بھارت کی قیادت جی کے پلئی اور پاکستانی وفد کی سربراہی چودھری قمر زماں کر رہے ہیں۔ دونوں نے پیر کے روز نئی دہلی کے اشوکہ ہوٹل میں پہلے دِن کے مذاکرات مکمل کر لیے۔
ممبئی پر دہشت گرد حملوں کے بعد یہ پہلا موقع ہے جب دونوں ملکوں کے سکریٹری داخلہ کے مابین بات چیت ہو رہی ہے۔
اِس موقع پر بھارت کے اندرونی سلامتی کے سکریٹری اور وزارتِ داخلہ کے دیگر اہل کار اور پاکستان سے آنے والے چھ رکنی وفد نے بھی حصہ لیا۔ بھارت میں پاکستان کے ہائی کمشنر شاہد ملک بھی جائے مذاکرات پرموجود تھے۔
بعد میں جی کے پلئی نے کہا کہ بات چیت خوش گوار ماحول میں ہوئی اور بامعنی رہی۔
ذرائع کے مطابق، بھارت کی طرف سے ممبئی حملوں کی تحقیقات میں پیش رفت اور پاکستان کی جانب سے سمجھوتا ایکسپریس دھماکوں کی تحقیقات میں پیش رفت کے معاملے اُٹھائے جانے کی توقع ہے۔
پاکستان کے سکریٹری داخلہ نے دہلی آمد سے پہلے کہا تھا کہ اِس بات چیت کامقصد دونوں ملکوں کے مابین امن و استحکام کو فروغ دینا ہے۔بھارت کی جانب سے بھی ایسے ہی خیالات کا اظہار کیا گیا ہے۔
یہ مذاکرات دونوں ملکوں کے مابین موہالی میں کرکٹ میچ کے دوران دونوں ملکوں کے وزرائے اعظم ڈاکٹر من موہن سنگھ اور یوسف رضا گیلانی کی موجودگی اور اُن کی باہمی گفت و شنید سے قبل ہو رہی ہیں اور توقع کی جارہی ہے کہ اِس بات چیت کی مدد سے دوطرفہ جامع مذاکرات کو آگے بڑھانے میں مدد ملے گی۔