انڈونیشیا کی ایک عدالت نے پیر کو منشیات کی سمگلنک میں ملوث ایک آسٹریلوی باشندے اینڈریو چن کے سزائے موت کے خلاف آخری اپیل کو مسترد کر دیا ہے۔
اینڈریو چن نے صدر جوکو وِڈوڈو کی طرف سے معافی نہ دینے کے خلاف اپیل نہ سننے کے عدالتی فیصلے کو چیلنج کیا تھا۔
2006ء میں اینڈریو چن اور ان کے آسٹریلوی ساتھی مایورن سوکومارن کو انڈونیشیا سے ہیروئن اسمگل کرنے کا منصوبہ بنانے کے الزام میں موت کی سزا سنائی گئی تھی۔
پیر کو عدالت مایورن سوکومارن کی اینڈریو چن جیسی اپیل پر فیصلہ سنائے گی۔
اس اپیل کے مسترد ہونے کے بعد اب چن کے پاس موت کی سزا سے بچنے کا کوئی قانونی راستہ نہیں بچا۔
یہ دو آسٹریلوی شہری منشیات اسمگل کرنے والے ان دس مجرموں میں شامل ہیں جنہیں نوساکمبگنن کے جزیرے پر قائم جیل میں گولی مار کر موت کی سزا گئی۔
ان دو کے علاوہ موت کی سزا پانے والے مجرموں میں فرانس، برازیل، فلپائن، گھانا، نائیجیریا اور انڈونیشیا کے شہری شامل ہیں۔
صدر وڈوڈو نے آسٹریلیا، برازیل اور فرانس کی جانب سے بار بار استدعا کے باوجود ان مجرموں کی رحم کی اپیلیں مسترد کر دی ہیں۔
انڈونیشیا کے قانون میں منشیات اسمگل کرنے والوں کے لیے سخت سزائیں مقرر ہیں۔ پانچ سال کے وقفے کے بعد 2013ء میں انڈونیشیا نے موت کی سزا پر عمل درآمد بحال کر دیا تھا۔