انڈونیشیا کی ایک عدالت نے جکارتا کے گورنر کو توہین مذہب کا مرتکب قرار دیتے ہوئے دو سال قید کی سزا سنائی ہے۔
باسوکی چاہاجا پُرناما جو کہ آہوک کے نام سے بھی پہچانے جاتے ہیں، اپنی اس سزا کے خلاف اپیل کرنے اعلان کیا ہے۔
آبادی کے لحاظ سے سب سے بڑے مسلمان ملک انڈونیشیا میں مسیحی برادری سے تعلق رکھنے والے سیاستدان پُرناما پر گزشتہ سال اپنی انتخابی مہم کے دوران اس وقت توہین مذہب کا الزام لگایا گیا تھا جب ایک ایسی وڈیو منظر عام پر آئی جس میں وہ ووٹرز کو قرآن کی اس آیت پر یقین رکھنے کی بنا پر تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں جس میں مسلمانوں کو غیر مسلم راہنما منتخب کرنے سے روکا گیا ہے۔
اس وڈیو کے منظر عام پر آنے کے بعد پُرناما کی مقبولیت میں تیزی سے کمی آئی تھی اور وہ انتخاب ہار گئے تھے۔
پرناما نے گو کہ بعد ازاں بیان پر معذرت بھی کی تھی لیکن ان کے خلاف ملک میں بڑے پیمانے پر مظاہرے دیکھنے میں آئے۔
منگل کو عدالت عظمیٰ میں ان کے خلاف مقدمے کی سماعت کے وقت سکیورٹی انتہائی سخت جب کہ عدالت کے باہر پرناما کے حامیوں اور مخالفین کی ایک بڑی تعداد جمع تھی۔