غیر وابستہ ممالک کی تنظیم ’نیم‘ کے دو روزہ سربراہ اجلاس کا آغاز جمعرات کو ایران میں ہوا جس میں کئی ممالک کے صدور اور وزرائے اعظم سمیت درجنوں ملکوں کے نمائندے شریک ہیں۔
تہران میں ہونے والے اس اجلاس میں اقوامِ متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون بھی شرکت کر رہے ہیں۔
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اس اجلاس کے ذریعے ایران اپنے متنازع جوہری پروگرام کے حوالے سے عالمی سطح پر تنہائی کے تاثر کو دور کرنے کی کوشش کرے گا۔
سربراہ اجلاس میں پاکستانی وفد کی قیادت صدر آصف علی زرداری کر رہے ہیں جب کہ اجلاس کے شرکاء میں بھارت کے وزیر اعظم من موہن سنگھ، مصر کے صدر محمد مرسی اور افغان صدر حامد کرزئی بھی شامل ہیں۔
بھارتی وزیر خارجہ ایس ایم کرشنا نے بدھ کو صحافیوں سے گفتگو میں صدر زرداری اور وزیر اعظم من موہن سنگھ کے درمیان ملاقات کا عندیہ دیتے ہوئے کہا تھا کہ پاک بھارت دوستی عالمی حالات کا تقاضا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان آئندہ مذاکرات میں دہشت گردی کا مسئلہ سرفہرست ہوگا۔
صدر زرداری اور وزیر اعظم سنگھ کے مابین رواں سال نئی دہلی میں بھی ملاقات ہو چکی ہے جس میں دونوں ملکوں کے درمیان دوطرفہ تعلقات کی بحالی اور پیش رفت پر تبادلہ خیال کیا گیا تھا۔ صدر زرداری نے مسٹر سنگھ کو پاکستان کے دورے کی دعوت بھی دی تھی۔
اجلاس کے موقع پر پاکستانی صدر اپنے ایرانی ہم منصب محمود احمدی نژاد اور افغان صدر حامد کرزئی سے بھی ملاقات کریں گے۔
سرکاری میڈیا کے مطابق صدر زرداری غیر وابستہ تحریک کے دور روزہ اجلاس سے خطاب میں شام، فلسطین اور افغانستان کی صورتحال سمیت اہم عالمی امور پر پاکستان کا موقف پیش کریں گے۔
تہران میں ہونے والے اس اجلاس میں اقوامِ متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون بھی شرکت کر رہے ہیں۔
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اس اجلاس کے ذریعے ایران اپنے متنازع جوہری پروگرام کے حوالے سے عالمی سطح پر تنہائی کے تاثر کو دور کرنے کی کوشش کرے گا۔
سربراہ اجلاس میں پاکستانی وفد کی قیادت صدر آصف علی زرداری کر رہے ہیں جب کہ اجلاس کے شرکاء میں بھارت کے وزیر اعظم من موہن سنگھ، مصر کے صدر محمد مرسی اور افغان صدر حامد کرزئی بھی شامل ہیں۔
بھارتی وزیر خارجہ ایس ایم کرشنا نے بدھ کو صحافیوں سے گفتگو میں صدر زرداری اور وزیر اعظم من موہن سنگھ کے درمیان ملاقات کا عندیہ دیتے ہوئے کہا تھا کہ پاک بھارت دوستی عالمی حالات کا تقاضا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان آئندہ مذاکرات میں دہشت گردی کا مسئلہ سرفہرست ہوگا۔
صدر زرداری اور وزیر اعظم سنگھ کے مابین رواں سال نئی دہلی میں بھی ملاقات ہو چکی ہے جس میں دونوں ملکوں کے درمیان دوطرفہ تعلقات کی بحالی اور پیش رفت پر تبادلہ خیال کیا گیا تھا۔ صدر زرداری نے مسٹر سنگھ کو پاکستان کے دورے کی دعوت بھی دی تھی۔
اجلاس کے موقع پر پاکستانی صدر اپنے ایرانی ہم منصب محمود احمدی نژاد اور افغان صدر حامد کرزئی سے بھی ملاقات کریں گے۔
سرکاری میڈیا کے مطابق صدر زرداری غیر وابستہ تحریک کے دور روزہ اجلاس سے خطاب میں شام، فلسطین اور افغانستان کی صورتحال سمیت اہم عالمی امور پر پاکستان کا موقف پیش کریں گے۔