رسائی کے لنکس

ایران میں سیکیورٹی فورسز اور مظاہرین کے درمیان جھڑپوں کا سلسلہ جاری


ایران میں احتجاج کا ایک منظر
ایران میں احتجاج کا ایک منظر

ایران کی پولیس اور سیکیورٹی فورسز کے ساتھ کئی شہروں میں ان مظاہرین کی جھڑپوں کا سلسلہ جاری ہے جو ملک کی اخلاقی پولیس کی تحویل میں ایک نوجوان خاتون کی موت پر احتجاج کر رہے ہیں جسے مناسب انداز میں حجاب نہ پہننے پر گرفتار کیا گیا تھا۔

تازہ ترین احتجاجات تہران، تبریز، کا راج، یزد اور دوسرے علاقوں میں ہوئے۔

ایرانی عہدیداروں کا کہنا ہے مظاہروں کے شروع ہونے کے بعد سے اب تک 41 افراد مارے جا چکے ہیں۔ جب کہ حقوق انسانی کے گروپ ہلاک ہونے والوں کی تعداد اس سے زیادہ بتاتے ہیں۔

22 سالہ مہسا امینی کو 13 ستمبر کو تہران میں گرفتار کیا گیا تھا۔ اور تین دن بعد حکام نے ان کی موت کا اعلان کیا۔

امینی کے خاندان نے الزام لگایا کہ گرفتاری کے بعد انہیں پولیس وین میں زدو کوب کیا گیا۔ جس سے ان کے سر پر متعدد ضربیں لگیں۔ پولیس یہ کہتے ہوئے ان الزامات کی تردید کرتی ہے کہ امینی کا انتقال انہیں اسپتال لے جانے کے بعد ہوا جہاں انہیں دل کا دورہ پڑنے کے سبب لے جایا گیا تھا۔

ایران میں احتجاجی مظاہروں پر امریکی سینیٹرز کیا کہتے ہیں؟
please wait

No media source currently available

0:00 0:03:08 0:00

ایران کے صدر ابراہیم ریئسی نے کہا ہے کہ انہوں نے امینی کی گرفتاری اور پھر ان کی ہلاکت کے معاملے میں تحقیقات کا حکم دے دیا ہے۔

اقوام متحدہ کے حقوق انسانی کی قائم مقام کمشنر نادا الناشف نے گزشتہ ہفتے کہا تھا کہ مہسا امینی کی افسوسناک موت, اذیت رسانی اور بد سلوکی کے الزامات کی ایک خود مختار اہل اتھارٹی کے ذریعے فوری، غیر جانبدارانہ اور موثر تحقیقات کرائی جائیں۔

کچھ ایرانی خواتین نے ایسے میں جب کہ مشتعل ہجوم رہبر اعلیٰ آیت اللہ علی خامنائی کے اقتدار سے الگ ہونے کا مطالبہ کر رہے تھے برسر عام اپنے بال کٹوائے یا سڑکوں پر اپنے سر پر اوڑھنے والا رومال یا حجاب جلائے۔

اس ہفتے کے اوائل میں صدر جو بائیڈن کے قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے اے بی سی ٹی وی کے پروگرام “دس ویک” میں کہا تھا کہ ایرانی مظاہرے بڑے پیمانے پر اس سوچ کے عکاس ہیں کہ مظاہرین اپنے وقار اور حقوق کے مستحق ہیں اور امریکہ ان کی حمایت کرتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ امریکہ ان لوگوں کی حمایت کرتا ہے جو اپنے حقوق کے لئے کھڑے ہو تے ہیں۔

اس اسٹوری کے لئے کچھ مواد اے ایف پی اور رائیٹر سے لیا گیا ہے۔

XS
SM
MD
LG