ایران نے ایک امریکی ڈرون طیارہ مار گرانے کا دعویٰ کیا ہے جو حکام کے بقول یورینیم افژودہ کرنے کے ایک زیرِزمین ایک مرکز کی جاسوسی کر رہا تھا۔
ایران کے سرکاری ٹی وی نے بدھ کو ایرانی رکنِ پارلیمان علی آغازدہ دفسری کے حوالے سے کہا ہے کہ ایران کے اعلیٰ ترین فوجی دستے پاسدارانِ انقلاب نے بغیر پائلٹ کے امریکی طیارے کو اس وقت نشانہ بنایا جب وہ مقدس شہر قم کے نزدیک واقع فوردو کے جوہری مرکز کے قریب پرواز کر رہا تھا۔
رپورٹ میں یہ نہیں بتایا گیا کہ پاسدارانِ انقلاب نے امریکی طیارے کو کب نشانہ بنایا۔ امریکی حکام کی جانب سے بھی ایرانی دعوے پر تاحال کوئی ردِ عمل ظاہر نہیں کیا گیا ہے۔
امریکی ڈرون طیارہ مار گرانے کی خبر ایران کی جانب سے یورینیم کی افژودگی کےعمل کو تیز کرنے کے لیے اپنی جوہری تنصیبات میں نئے سینٹری فیوجز نصب کرنے کے اعلان کے ایک روز بعد سامنے آئی ہے۔
ایرانی وزارتِ خارجہ کے ترجمان رمین مہمان پرست نے گزشتہ روز کہا تھا کہ نئے آلات کی تنصیب سے یورینیم کی افژودگی کا عمل مزید معیاری اور تیز ہوجائے گا۔ ترجمان نے ایران کے اس موقف کا اعادہ کیا کہ اس کا جوہری پروگرام پرامن مقاصد کے لیے ہے۔
امریکہ اور کئی دیگر یورپی ممالک اس خدشے کا اظہار کرتے آئے ہیں کہ ایران جوہری ہتھیاروں کی تیاری کی غرض سے یورینیم افژودہ کر رہا ہے۔
ایران کی جانب سے افژودگی کا عمل معطل کرنے سے مسلسل انکار کے باعث اقوامِ متحدہ، یورپی یونین اور امریکہ نے اس پراقتصادی پابندیاں عائد کر رکھی ہیں۔
واضح رہے کہ افژودہ یورینیم کو سول اور فوجی دونوں مقاصد کے لیے استعمال کیا جاسکتا ہے۔