ایران کے سرکاری خبررساں ادارے، اِرنا نے کہا ہے کہ ملک کے جنوب مشرقی علاقے کی شیعہ مسجد کے باہر ہونے والے ایک خود کش بم حملے میں کم از کم 20افراد ہلاک اور 100سے زائد زخمی ہوگئے ہیں۔
چشم دید گواہان کے مطابق جمعرات کو رات گئے زاہدان شہر کی جامع مسجد دو دھماکوں سے لرز اُٹھی۔
نائب وزیرِ داخلہ علی عبد اللہی نے نیم سرکاری نیوز ایجنسی، فارس کو بتایا کہ یہ دہشت گرد حملہ تھا۔
زاہدان کی سرحد پاکستان سے جڑی ہوئی ہے اور یہ ایران کے سیستان بلوچستان صوبے کا دارالحکومت، اور بلوچ اقلیت کا اکثریتی علاقہ ہے جہاں کی شیعہ آبادی متعدد حملوں کا ہدف بنی رہی ہے۔
یہ صوبہ سنی مسلک کے شدت پسند گروپ جند اللہ کا گڑھ ہے۔ گروپ کا کہنا ہے کہ دو ماہ قبل اُسی نےزاہدان کی مسجد پر اِسی قسم کا حملہ کیا تھا جِس میں 25افراد ہلاک ہوئے۔
گذشتہ ماہ ایران نے گروپ کے رہنما، عبد المالک ریگی کو دہشت گردی کے الزام میں سزا سنانے کے بعد پھانسی دے دی تھی۔
گذشتہ اکتوبر میں ہونے والے ایک بم حملے کی ذمےد اری جند اللہ نے قبول کی تھی جِس میں 57افراد ہلاک ہوئے، جن میں ایرانی پاسدارانِ انقلاب کے کئی ارکان سمیت 57افراد ہلاک ہوئے تھے۔
ایران کا کہنا ہے کہ جند اللہ پاکستان میں قائم ہے، اور الزام لگایا ہے کہ ایرانی حکومت کو غیر مستحکم کرنے کی غرض سے امریکہ اِن شدت پسندوں کی مالی مدد کر رہا ہے۔ امریکہ، برطانیہ اور پاکستان سبھی نے جنداللہ کی اعانت کرنے کے دعوے کی تردید کی ہے۔
یہ بھی پڑھیے
مقبول ترین
1