عراقی پولیس نے کہاہے کہ ملک کے شمالی حصے میں مسلح افراد نے دوعیسائی بھائیوں پر حملہ کرکے انہیں ہلاک کردیا۔ عراق میں مذہبی اقلیت کو ہدف بناکرکیے جانے والی حملوں کی لہر کا یہ تازہ ترین واقعہ ہے۔
حکام کا کہناہے کہ نامعلوم حملہ آوروں نے پیر کے روز موصل میں دونوں بھائیوں کو ان کی گاڑیوں کی ورکشاپ میں گولی مار کرہلاک کیا۔
اس ماہ کے شروع میں دارالحکومت بغداد کے عیسائی اکثریتی مضافات میں سلسلے وار بم دھماکوں میں کم ازکم پانچ افراد ہلاک اور 30 سے زیادہ زخمی ہوگئے تھے۔
یہ حملے دارالحکومت میں واقع ایک گرجا گھر پر اسلامی عسکریت پسندوں کے حملے کے دوہفتوں سے کم وقفے کے بعد ہوئے تھے۔ گرجاگھر پر حملے میں کم ازکم ایک پادری سمیت 58 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔
القاعدہ سے منسلک ایک گروپ ’’اسلام اسٹیٹ آف عراق‘‘ نے اس واقعہ کی ذمہ داری قبول کرنے کا دعویٰ کرتے ہوئے عیسائیوں کے خلاف مزید حملوں کی دھمکی دی تھی۔
تجزیہ کاروں کا اندازہ ہے کہ عیسائی اقلیت کا 60 فی صد حصہ یا تو ملک چھوڑ کر جاچکاہے یا ہلاک کیا جاچکاہے۔