عراقی عہدے داروں نے کہا ہے کہ منگل کو بغداد کے طول و ارض میں ہونے والے دھماکوں کے ایک سلسلے میں کم از کم 30افراد ہلاک ہوئے، جِس سے قبل شہر میں اتوارکے حملے میں کم از کم 57افراد ہلاک ہوئے۔
تفتیش کاروں نے کہا ہے کہ منگل کو رات گئے بغداد کے مضافات میں کم ا ز کم 11دھماکے ہوئے۔ اُن کا کہنا ہے کہ یہ دھماکے سڑک پر نصب کیے گئے اور کار بم تھے جِن میں کم از کم 70افراد ہلاک ہوئے۔
حکام نے بتایا ہے کہ یہ بم دھماکے شیعہ اکثریتی علاقوں میں ہوئے ہیں۔ اِن میں سے کچھ بم دھماکے مارکیٹوں اور ریستورانوں کی بھیڑ میں ہوئے۔
یہ حملے اُسی روز ہوئے ہیں جب بغداد کے کیتھولک چرچ میں اتوار کوسینکڑوں سوگواروں کا اجتماع انتقال کرنے والوں کی آخری رسومات میں شریک تھا۔
حکام نے بتایا ہے کہ اتوار کے دِن ‘اور لیڈی آف سالویشن چرچ’ پرعسکریت پسندوں کےحملے میں کم از کم 57افراد ہلاک اور تقریباً 70زخمی ہوئے، جب کہ 100سے زائد افراد کو یرغمال بنا لیا گیا۔ اسلامک اسٹیٹ آف عراق نامی القاعدہ سے منسلک گروپ نے اِس کی ذمے داری قبول کی ہے۔