ارجنٹائن کے اسٹار فٹ بالر لیونل میسی ورلڈ کپ جیتنے کے بعد سے خبروں کی زینت بنے ہوئے ہیں، کبھی وہ کوئی ریکارڈ اپنے نام کرلیتے ہیں تو کبھی ان کا نام کسی نئے کلب سے جوڑا جارہا ہوتا ہے۔
رواں سال ان کا کا نٹریکٹ ان کے فٹ بال کلب پاری سن ژرمن سے ختم ہو رہا ہے جس کے بعد ان کے پاس سعودی کلب الہلال سمیت کئی فٹ بال کلبوں سے کھیلنے کی آفر ہے۔ لیکن اسپینش ویب سائٹ اسپورٹ کے مطابق لیونل میسی اپنے کریئر کے اگلے دو سال گزارنے کے لیے بارسلونا کا رخ کریں گے۔
اسپینش ویب سائٹ کے لیے لکھتے ہوئے ڈیوڈ برنبو نے انکشاف کیا کہ فٹ بال کلب بارسلونا اور 35 سالہ لیونل میسی کے درمیان کئی ماہ سے مذاکرات چل رہے تھے اور دونوں ہی پرامید ہیں کہ اگلے سیزن میں میسی بارسلونا کی کٹ میں نظر آئیں گے۔ لیکن میسی کی واپسی کو یقینی بنانے کے لیے کلب اور کھلاڑی دونوں کو قربانیاں دینا ہوں گی۔
رپورٹ کے مطابق لیونل میسی اپنی گزشتہ تنخواہ سے کم از کم چار گنا کم تنخواہ پر بارسلونا جانے کے لیے اس لیے رضامند ہو رہے ہیں کیوں کہ جس کلب سے کھیل کر وہ اسٹار بنے، وہ اس وقت مالی مشکلات سے دو چار ہے۔
حالاں کہ میسی کے پاس اس سے بھی بڑی بڑی آفرز ہیں لیکن وہ بارسلونا کے ساتھ ایک ایسا کانٹریکٹ کرنے کے خواہش مند ہیں جس سے دونوں پارٹیوں کو فائدہ ہو۔ میسی نے 2021 میں پی ایس جی جوائن کرنے سے پہلے 19 سال بارسلونا کی نمائندگی کی اور ان کی آخری تنخواہ 100 ملین یوروز سالانہ کے لگ بھگ تھی۔
تاہم اگر بارسلونا سے ان کا کانٹریکٹ فائنل ہو گیا تو وہ 25 ملین یورووز سالانہ پر زیادہ سے زیادہ دو اور کم سے کم ایک سال کے لیے واپس بارسلونا کا حصہ بن سکتے ہیں۔
یہ پہلا موقع نہیں ہوگا جب لیونل میسی نے کلب کے خراب مالی حالات کی وجہ سے تنخواہ میں کٹوٹی پر رضامندی ظاہر کی ہو۔ سن 2019 میں کرونا کی وجہ سے بھی انہوں نے سو ملین یوروز کے بجائے 73 ملین یوروز پر اکتفا کیا تھا۔ تاہم اس کے اگلے ہی سال وہ فری ٹرانسفر پر پی ایس جی اس لیے چلے گئے تھے کیوں کہ مالی مشکلات کی وجہ سے بارسلونا ان کے اخراجات برداشت نہیں کر پا رہا تھا۔
ویسے تو دو سال گزرنے کے باوجود بارسلونا میسی کے ساتھ بڑا معاہدہ کرنے کی پوزیشن میں نہیں ہے۔ تاہم رپورٹس کے مطابق اس بار وہ میسی کو واپس لانے کے لیے ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں۔
فٹ بال کلب بارسلونا کے صدر یوان لاپورتا تو پرامید ہیں کہ سات مرتبہ بیلن ڈو اور جیتنے والے فٹ بالر کو واپس بلانے میں کامیاب ہوجائیں گے تاہم اسپینش فٹ بال لیگ لا لیگا کے صدر ہاویئرتیباس کے خیال میں ایسا کرنے کے لیے بارسلونا کو کئی 'درست' فیصلے کرنے پڑیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ دوسروں کی طرح وہ بھی میسی کے مداح ہیں اور چاہیں گے کہ اسٹار فٹ بالر دوبارہ اسپینش فٹ بال سرکٹ کا حصہ بنیں لیکن ایسا کرنے کے لیے وہ قوانین میں کسی قسم کی تبدیلی نہیں کریں گے، جو کرنا ہوگا وہ بارسلونا کو کرنا ہوگا۔
انگلش اخبار ڈیلی میل نے گزشتہ ماہ رپورٹ کیا تھا کہ لالیگا کے قوانین پر پورا اترنے کے لیے فٹ بال کلب بارسلونا کسی نامور کھلاڑی کو فروخت کرنے کی کوشش کرے گا تاکہ ان دو سو ملین یوروز کا انتظام ہوسکے جو ان کے پاس ہونے چاہیے۔
ادھر بارسلونا کے اسٹار کھلاڑی جورڈی ایلبا نے لیونل میسی کی ممکنہ واپسی پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ کلب اور مداحوں کے لیے بہترین خبر ہے۔
معروف فٹ بال ویب سائٹ گول سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ میسی کو کسی اور کلب کی شرٹ میں دیکھ کر انہیں ہمیشہ ہی عجیب لگتا تھا، اور وہ پرامید ہیں کہ اس بار وہ واپس بارسلونا آنے کا درست فیصلہ کریں گے۔