رسائی کے لنکس

چیف جسٹس کے اختیارات سے متعلق عدالتی اصلاحات بل باقاعدہ قانون بن گیا


فائل فوٹو
فائل فوٹو

پاکستان کی قومی اسمبلی سیکریٹریٹ نے 'سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر بل' کو باقاعدہ قانونی شکل دے کر جمعے کو اس کا نوٹی فکیشن جاری کر دیا ہے۔

چیف جسٹس کے اختیارات سے متعلق یہ بل عدالتی اصلاحات بل بھی کہلاتا ہے۔ قومی اسمبلی سیکریٹریٹ کے مطابق اب یہ بل قانون کی شکل میں نافذ ہو چکا ہے۔

حکومت نے 10 اپریل کو پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے اس بل کی منظوری لی تھی جب کہ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی بل پر دستخط کیے بغیر اسے دو مرتبہ واپس بھجوا چکے تھے۔

عدالتی اصلاحات بل قانون بننے سے قبل سپریم کورٹ اپنے ایک حکم میں حکومت کو اس پر عمل درآمد سے روک چکی ہے۔

قومی اسمبلی کی جانب سے جاری نوٹی فکیشن کے مطابق نئے قانون کو 'سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ 2023' کہا جائے گا جو ایک ہی مرتبہ نافذ العمل ہو گا۔

نئے قانون کے تحت سپریم کورٹ کے سامنے آنے والی درخواست پر بینچ تشکیل دیا جائے گا جس کی سربراہی چیف جسٹس کریں گے جب کہ بینچ میں دو سینئر ترین ججز شامل ہوں گے۔

تحریکِ انصاف کے رہنماؤں کا مؤقف رہا ہے کہ نئی قانون سازی بادی النظر میں عدلیہ کی آزادی میں مداخلت کے مترادف ہے۔

XS
SM
MD
LG