رسائی کے لنکس

اسرائیل نے جنگ کے دوران اشیا کی قلت سے بچنے کے لیے درآمدی شرائط نرم کردیں


اسرائیل میں حملے کے خلاف مظاہرہ۔فائل فوٹو
اسرائیل میں حملے کے خلاف مظاہرہ۔فائل فوٹو

اسرائیل کی حکومت نے فلسطینی عسکریت پسند تنظیم حماس کے خلاف جاری جنگ کے دوران ضروری اشیا کی قلت سے بچنے کے لیے پینے کے پانی اور ملبوسات سمیت متعدد درآمدات کی شرائط میں نرمی کا اعلان کیا ہے۔

وزارت برائے معاشی امور نے کہا ہے کہ درآمد کنندگان ا ان اشیا کو درآمد کرتے وقت معمول کا معیارات کی شرائط والا سرٹیفکیٹ پیش کرنےسے مستثنی ہوں گے۔

اس قسم کا سرٹیفکیٹ کسٹم حکام کی جانب سے درآمد شدہ اشیا کو امپورٹرز کے حوالے کرنے کی اجازت دیتا ہے۔

تاہم، حکام کے مطابق، تمام امپورٹرز کے لیے لازم ہوگا کہ وہ درآمد شدہ مال کے معیارات کو برقرار رکھیں، انہیں صرف اس سلسلے میں سرٹیفیکٹ پیش نہیں کرنا ہوگا۔

جن اشیا کی درآمد کے لیے معیارات کے سرٹیفکیٹ سے مسٹثنی قرار دیا گیا ہے ان میں ملبوسات، شہریوں کے لیے حفاظتی سازوسامان، ایمرجنسی پینے کا پانی، ذخیرہ کرنے والے کنٹینرز، دوبارہ سے چارج ہونے والی بیٹریاں اور آپٹیکل سامان شامل ہیں۔

اسرائیل کی وزارت برائے معاشی امور نے کہا ہے کہ وہ اس فہرست میں مزید اشیا شامل کرسکتی ہے۔

غزہ کے شہری بنیادی ضروریات سے محروم، ہلاکتیں بڑھنے کا اندیشہ
please wait

No media source currently available

0:00 0:00:58 0:00

حماس کے جنگجوؤں نے گزشتہ ہفتے سرحد پار کرکے اسرائیل کے قصبوں پر حملہ کیا تھا جس میں سینکڑوں شہری ہلاک ہوئے تھے۔ حماس نے تقریبا 150 اسرائیلی شہریوں کو یرغمال بنالیا تھا۔

جوابی کارروائی میں اسرائیل نے غزہ کی پٹی پر مکمل ناکہ بندی نافذ کردی ہے اور کہا ہے کہ وہ حماس کے اہداف پر گولہ باری کر رہا ہے۔ اس بمباری میں سینکڑوں ہلاکتوں کی اطلاعات ہیں اور اقوام متحدہ کے مطابق خوراک اور دوسری ضروریات زندگی کی کمی سے غزہ کی پٹی میں ایک بڑا انسانی المیہ جنم لے رہا ہے۔

تازہ ترین رپورٹس کے مطابق اسرائیل غزہ پر زمینی حملہ کرنے والا ہے۔

اس خبر میں شامل معلومات خبر رساں ادارے رائٹرز سے لی گئی ہیں۔

فورم

XS
SM
MD
LG