اسرائیل نے جمعرات کے روز تین برس سے جاری غزہ کی پٹی کی ناکہ بندی میں نرمی کرنے کا اعلان کیا ہے اور علاقے میں تعمیراتی سامان اور دیگر ضروریات زندگی کی اشیاء کی زمینی راستے سے ترسیل پر آمادگی ظاہر کی ہے۔
اسرائیلی وزیر اعظم بینجامن نیتن یاہو کے دفتر سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی حکومت نے شہریوں کے استعمال میں آنے والی اشیاء کی غزہ میں داخلے کے لیے وضع کیے گئے طریقہ کار میں نرمی کا فیصلہ کیا ہے جس سے بین الاقوامی ماہرین کی نگرانی میں شہری منصوبوں کے لیے سامان کی آمد میں اضافہ کیا جائے گا۔
البتہ حماس نے اسرائیل کے ان اقدامات کو محض ”میڈیا پراپیگنڈا“ قرار دیا ہے۔
اسرئیل نے یہ اقدامات ایسے وقت کیے ہیں جب اس کو گذشتہ ماہ غزہ جانے والے ایک بحری امدادی قافلے پر حملے کے دوران نو افراد کی ہلاکت کے باعث بین الاقوامی سطح پر کڑی تنقید کا سامنا ہے۔
اسرائیل کی جانب سے غزہ کی پٹی کی سمندری حدود کی ناکہ بندی اور محصورین پر تعمیراتی سامان کی ذاتی طور پر درآمد پر پابندی بدستور برقرار رہے گی۔