|
حماس کے عسکریت پسندوں کے ایک حملے میں اسرائیل کی فوج کے مزید چار اہل کار ہلاک ہو گئے ہیں۔
اسرائیلی فوج کا اتوار کو ایک بیان میں کہنا تھا کہ جنوبی غزہ میں حماس کے دہشت گردوں کے حملے میں چار فوجیوں کی موت ہوئی ہے۔
اسرائیلی اخبار ’ٹائمز آف اسرائیل‘ کی رپورٹ کے مطابق فوجیوں کی ہلاکت کا واقعہ ہفتے کو پیش آیا تھا جس پر فوج نے اتوار کو بیان جاری کیا ہے۔
رپورٹس کے مطابق جنوبی غزہ میں حماس کے جنگجوؤں نے ایک سرنگ سے نکل کر اسرائیلی فوجی اہل کاروں پر حملہ کیا اور اس کے بعد انہی سرنگوں کے راستے سے فرار ہو گئے۔
واضح رہے کہ اسرائیلی فوج کے اہل کاروں کی یہ اموات ایسے موقع پر ہوئی ہیں جب غزہ میں جاری جنگ کو چھ ماہ مکمل ہو گئے ہیں۔
حماس نے سات اکتوبر 2023 کو اسرائیل کے جنوبی علاقوں پر فضائی ، بحری اور زمینی راستوں سے ایک ساتھ حملہ کیا تھا۔
اس حملے میں اسرائیلی حکام کے مطابق لگ بھگ 1200 افراد ہلاک ہوئے تھے جب کہ حماس نے لگ بھگ ڈھائی سو افراد کو یرغمال بنا کر غزہ منتقل کیا تھا۔
اسرائیل نے سات اکتوبر کو ہی غزہ کا محاصرہ کرکے فضائی حملے شروع کر دیے تھے۔ اسرائیل نے اعلان کیا تھا کہ حماس کے خاتمے اور تمام یرغمالوں کی بازیابی تک جنگ جاری رہے گی۔
اسرائیل نے فضائی حملوں کے تین ہفتوں بعد غزہ میں زمینی فوج اتاری اور زمینی کارروائی کا آغاز کیا۔ البتہ اس کو یرغمالی بازیاب کرانے میں کامیابی نہیں ملی۔
پچھلے سال نومبر میں ایک ہفتے کی عارضی جنگ بندی کے دوران حماس نے 100 سے زائد یرغمالوں کو رہا کیا جب کہ عارضی جنگ بندی معاہدے کے تحت اسرائیل کی جیلوں سے فلسطینی قیدیوں کو رہائی ملی۔
اسرائیل نے غزہ میں پہلے شمالی علاقوں میں زمینی کارروائی کی۔ اس کے بعد وسطی علاقوں میں اس کی فوج داخل ہوئی جب کہ بعد ازاں جنوبی غزہ میں اس نے زمینی کارروائی شروع کی۔
اسرائیلی کارروائی کے دوران غزہ کی 23 لاکھ آبادی میں سے بیشتر آبادی کو نقل مکانی کرنی پڑی اور اب اس آبادی کا بڑا حصہ مصر کی سرحد کے ساتھ غزہ میں رفح کے علاقے میں عارضی کمیپوں میں مقیم ہے۔
اسرائیل کی زمینی کارروائی کے دوران حماس اور جہادِ اسلامی کے اسرائیلی فورسز پر حملوں کا سلسلہ جاری رہا۔
اسرائیلی میڈیا کے مطابق اسرائیل کی فورسز کے 260 اہل کار زمینی کارروائی میں ہلاک ہوئے جب کہ جنگ کے آغاز سے اب تک مجموری طور پر اسرائیل کی فوج کے 604 اہل کاروں کی ہلاکت ہو چکی ہے یوں اوسطاََ یومیہ تین اہل کاروں کی اموات اس جنگ میں ہوئی ہیں۔
رپورٹس کے مطابق اسرائیل فوج کے تین ہزار 193 اہل کار جنگ میں زخمی بھی ہوئے ہیں۔
واضح رہے کہ حماس کی جانب سے متعدد بار ایسی ویڈیوز جاری کی گئی ہیں جن میں اسرائیلی اہل کاروں اور ٹینکوں کو انتہائی قریب سے راکٹوں کے حملوں میں نشانہ بنایا گیا۔
غزہ میں حماس کے زیر انتظام محکمۂ صحت کا کہنا ہے کہ اسرائیلی حملوں میں اب تک 33 ہزار سے زائد افراد ہلاک ہوئے ہیں جن میں اکثریت بچوں اور خواتین کی ہے۔
محکمۂ صحت کی جانب سے عسکریت پسندوں کی اموات کی تعداد جاری نہیں کی گئی۔
دوسری جانب اسرائیل کی فوج مسلسل دعویٰ کر رہی ہے کہ وہ اپنی کارروائیوں میں عسکریت پسندوں کو نشانہ بنا رہی ہے اور غزہ میں اس کی کارروائیوں میں 13 ہزار سے زائد عسکریت پسند ہلاک ہو چکے ہیں۔