اسرائیل میں عباسی دورِ خلافت میں زیرِ استعمال رہنے والے سونے کے سکے دریافت ہوئے ہیں۔
امریکی خبر رساں ادارے 'ایسوسی ایٹڈ پریس' کے مطابق اسرائیل کے ماہرینِ آثار قدیمہ نے پیر کو کہا ہے کہ انہیں یہ سکے اسرائیلی شہر 'یاون' کے وسطی علاقے میں کھدائی کے دوران ملے ہیں۔
سونے کے سکوں کی تعداد 425 بتائی جا رہی ہے۔
ماہرین کے مطابق سکوں کا تعلق عباسی دورِ خلافت سے ہے اور یہ لگ بھگ گیارہ سو سال پرانے ہیں۔
سکوں کے ساتھ ساتھ سونے کے سیکڑوں چھوٹے ٹکڑے بھی ملے ہیں جن سے متعلق ماہرین کا اندازہ ہے کہ یہ کم مالیت کی کرنسی کے طور پر استعمال ہوتے ہوں گے۔
قدیم سکوں کے ایک ماہر رابرٹ کول نے ابتدائی تجزیے کے بعد اندازہ لگایا ہے کہ ان سکوں کا تعلق 9 ویں صدی سے ہے جو عباسی دور خلافت کا زمانہ تھا۔
قدیم سکوں کا یہ ذخیرہ اسرائیل میں دریافت ہونے والے بڑے ذخیروں میں سے ایک ہے۔
اس سے قبل سن 2015 میں بھی شوقیہ غوطہ خوروں کو قدیم بندرگاہ قیصریہ کے ساحل سے ایسے ہی سونے کے دو ہزار قدیم سکے ملے تھے جن کا تعلق 10 ویں اور 11 ویں صدی کے دورِ فاطمیہ سے بتایا جاتا ہے۔
قدیم سکوں کے ماہر رابرٹ کول کا کہنا ہے کہ سکوں کے اس ذخیرے کی مدد سے ہمیں اس دور سے متعلق مزید جاننے کا موقع ملے گا جس کے بارے میں ہمیں بہت کم معلومات ہیں۔
خیال رہے کہ عباسی دورِ خلافت کا آغاز 750 عیسوی میں ہوا تھا جو 1258 عیسوی میں زوال پذیر ہوا۔ ابوالعباس الصفا اس دور کے پہلے خلفیہ تھے۔ آج کے مشرقِ وسطیٰ کے بیشتر علاقے اور شمالی افریقہ کے علاقے عباسی خلیفہ کے کنٹرول میں تھے۔