اسرائیل کے وزیرِ خارجہ یائر لیپڈ نے متحدہ عرب امارات میں اسرائیل کے سفارتِ خانے کا افتتاح کر دیا ہے۔
یائر لیپڈ دو روزہ دورے پر منگل کو متحدہ عرب امارات پہنچے جہاں انہوں نے ابوظہبی کی ایک بلند و بالا عمارت میں واقع اسرائیل کے دفتر میں فیتہ کاٹ کر سفارتِ خانے کا افتتاح کیا۔
اس دفتر کو اسرائیل کے عارضی سفارتِ خانے کا درجہ دیا گیا ہے۔
یائر لیپڈ نے سفارت خانے کے افتتاح کے موقع پر کہا کہ ہم اپنے پڑوسیوں کے ساتھ امن چاہتے ہیں، ہم کہیں نہیں جارہے اور مشرقِ وسطیٰ ہمارا گھر ہے۔
انہوں نے کہا کہ "ہم یہیں موجود ہیں اور خطے کے تمام ملکوں سے کہیں گے کہ وہ اسے تسلیم کریں۔"
یائر لیپڈ اپنے دو روزہ دورے کے دوران دبئی میں قونصل خانے کا بھی افتتاح کریں گے اور دونوں ملکوں کے درمیان اقتصادی تعاون کے معاہدوں پر بھی دستخط ہوں گے۔
اسرائیل اور متحدہ عرب امارات کے درمیان گزشتہ برس سفارتی تعلقات قائم ہونے کے بعد یہ اسرائیل کے کسی بھی وزیر کا پہلا دورہ ہے۔
دورۂ متحدہ عرب امارات سے قبل یائر لیپڈ نے ٹوئٹر پر اپنی ایک تصویر شیئر کرتے ہوئے اس دورے کو تاریخی قرار دیا تھا۔
یاد رہے کہ امریکہ کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی کوششوں سے متحدہ عرب امارات نے اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات کے قیام کا اعلان کیا تھا۔
گزشتہ برس اسرائیل سے تعلقات قائم کرنے والے دیگر اسلامی ملکوں میں بحرین، سوڈان اور مراکش بھی شامل تھے۔
اسرائیلی وزیرِ خارجہ کے دورے کو خاصی اہمیت دی جا رہی ہے۔ یہ دورہ ایسے موقع پر ہو رہا ہے جب حال ہی میں اسرائیل میں نئی حکومت کا قیام عمل میں آیا ہے۔
سابق وزیرِ اعظم بن یامین نیتن یاہو کے 12 سالہ اقتدار کا خاتمہ کرتے ہوئے اپوزیشن کی آٹھ جماعتوں نے یائر لیپڈ کی قیادت میں نئی حکومت تشکیل دی ہے۔
حکومت سازی کے ایک غیر معمولی سمجھوتے کے تحت نفتالی بینیٹ دو سال کے لیے وزیرِ اعظم ہیں جس کے بعد آئندہ دو برس کے لیے یائر لیپڈ وزارتِ عظمیٰ کا عہدہ سنبھالیں گے۔