|
ویب ڈیسک__شام پر اسرائیل کے فضائی حملوں میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 14 ہو گئی ہے جب کہ 40 سے زائد افراد زخمی ہیں۔
شام کی سرکاری نیوز ایجنسی ’سنا‘ کے مطابق اسرائیل نے اتوار کی شب کئی علاقوں پر بمباری کی ہے جس میں شامی صوبے حماہ کی ہائے وے متاثر ہوئی ہے۔ حماہ میں قائم مصیاف نیشنل اسپتال نے ابتدائی طور پر اس حملے میں چار افراد کے ہلاک ہونے کی تصدیق کی تھی۔
شامی نیوز ایجنسی نے اسپتال کے سربراہ فیصل حیدر کے حوالے سے بتایا ہے کہ اسرائیل کے فضائی حملوں میں ہلاکتیں 14 ہو گئی ہیں جب کہ 43 افراد زخمی ہیں۔ برطانیہ میں انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والی شامی تنظیم ’سیرین آبزرویٹری فور ہیومن رائٹس‘ کے مطابق ہلاک ہونے والوں میں کم از کم چار عام شہری تھے۔
'سیرین آبزرویٹری فور ہیومن رائٹس' کے مطابق اسرائیل کے فضائی حملوں میں حماہ صوبے کے مصیاف شہر میں ایک سائنٹیفک ریسرچ سینٹر سمیت دیگر ایسے مقامات کو ہدف بنایا گیا ہے جہاں ہتھیاروں کی تیاری کے لیے ایرانی ماہرین موجود تھے۔
مقامی میڈیا نے شام کے ساحلی شہر طرطوس پر بھی اسرائیل کے فضائی حملوں کی اطلاعات دی ہیں۔
اسرائیلی فوج نے تاحال اس بارے میں کوئی بیان جاری نہیں کیا۔ اسرائیل حالیہ برسوں میں جنگ سے تباہ حال شام میں حکومت کے زیرِ انتظام علاقوں پر سینکڑوں فضائی حملے کر چکا ہے۔ البتہ شاذ و نادر ہی ان کارروائی کی ذمے داری قبول کرتا ہے یا انہیں زیرِ بحث لاتا ہے۔ عام طور پر ان حملوں میں شامی فورسز یا ایران نواز گروپس کو نشانہ بنایا جاتا ہے۔
اسرائیل شام میں ایران کے بڑھتے ہوئے اثر و رسوخ کو روکنے کا عزم ظاہر کر چکا ہے۔ اس کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ شام لبنان میں حزب اللہ کو ہتھیار فراہم کرنے کے اہم راستوں میں سے ایک ہے۔
اسرائیل پر حماس کے حملے کے بعد شروع ہونے والی غزہ جنگ کے 11 ماہ کے دوران حزب اللہ اور اسرائیل کے درمیان کئی مسلح تصادم ہو چکے ہیں۔ ایران نواز مسلح تنظیم حزب اللہ حماس کے اہم ترین اتحادیوں میں شمار ہوتی ہے۔
اس خبر کے لیے معلومات ایسوسی ایٹڈ پریس سے لی گئی ہیں۔
فورم