رسائی کے لنکس

امریکہ: ری پبلکن ارکانِ کانگریس کی افغانستان سے انخلا پر رپورٹ میں بائیڈن حکومت پر تنقید


فائل فوٹو
فائل فوٹو

  • رپورٹ ایوانِ نمائندگان کی خارجہ امور کمیٹی میں شامل ری پبلکن کی جانب سے جاری کی گئی ہے۔
  • بائیڈن انخلا کے فیصلے کے ’ممکنہ اثرات کو کم کرنے میں‘ ناکام رہے: رپورٹ
  • ڈیموکریٹ رکن کے مطابق ری پبلکن ارکان نے گواہوں کے بیانات سے من چاہے حصے لیے ہیں۔

واشنگٹن__امریکہ کے ایوانِ نمائندگان کی ایک کمیٹی میں شامل ری پبلکن نمائندوں نے ایک رپورٹ میں بائیڈن حکومت پر افغانستان سے اگست 2021 میں ہونے والے ہنگامہ خیز انخلا کو بنیاد بناتے ہوئے تنقید کی ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بائیڈن انخلا کے فیصلے کے ’ممکنہ اثرات کو کم کرنے میں‘ ناکام رہے جب کہ طالبان جنگجوؤں کی جانب سے امریکی حکام کی توقعات کے برخلاف افغانستان کے اہم شہروں پر قبضے کی انتباہ کو بھی نظر انداز کیا گیا۔

سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے فروری 2020 طالبان سے ایک معاہدے کے بعد انخلا کا آغاز کیا تھا۔

مذکورہ رپورٹ ایوانِ نمائندگان کی خارجہ امور کمیٹی میں شامل ری پبلکن کی جانب سے جاری کی گئی ہے جس سے قبل تین برس تحقیقات کی گئی تھیں۔

اس میں یہ الزامات شامل تھے کہ بائیڈن حکومت کے پاس محفوظ انخلا مکمل کرنے کے لیے کوئی جامع منصوبہ یا مطلوبہ سیکیورٹی انتظامات نہیں تھے۔

کمیٹی کے چیئرمین مائیکل مکال کا کہنا ہے کہ ’’حکومت کو افغان حکومت کے ناگزیر انہدام سے متعلق ضروری اقدامات کرنے کے لیے معلومات اور مواقع ملے تھے، اس لیے ہم بحفاظت امریکی اہل کاروں، امریکی شہریوں، گرین کارڈ ہولڈرز اور بہادر افغان اتحادیوں کو نکال سکتے تھے۔‘‘

ماضی کی تحقیقات میں متعدد امریکی حکومتوں کی غلطیوں کی نشانی کی ہے۔

اس میں افغانستان میں امریکہ کے اقدامات پر نظر رکھنے والے سرکاری ادارے کی 2023 میں جاری ہونے والی رپورٹ بھی شامل ہے جس میں حوالہ دیا گیا ہے کہ ٹرمپ اور بائیڈن دونوں حکومتوں نےطالبان کی جانب سے 2020 کے معاہدے میں کیے گئے کلیدی وعدوں کی خلاف ورزی کے باوجود انخلا کے لیے پیش رفت جاری رکھی۔

کمیٹی میں شامل رکنِ کانگریس گریگوری میکس نے اپنے ساتھویں کے نام خط میں لکھا ہے کہ ری پبلکنز نے گواہوں کے بیانات میں سے من مرضی کے حصے لیے ہے اور کسی بھی ایسی چیز کو شامل نہیں کیا جو افغانستان سے انخلا سے متعلق ان کے پہلے سے طے شدہ اور جانب دارانہ بیانیے کے لیے مدد گار نہیں تھی۔

اس رپورٹ کے لیے بعض معلومات اے پی، اے ایف پی اور رائٹرز سے لی گئی ہیں۔

فورم

XS
SM
MD
LG