رسائی کے لنکس

جزائر کی ملکیت پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا: جاپانی وزیر اعظم


متنازع جزائر
متنازع جزائر

ٹوکیو اور بیجنگ کے درمیان اعلیٰ سطحی مذاکرات کے ذریعے دونوں ممالک کے درمیان اس تنازع پر پیدا ہونے والی کشیدگی کم کرنے کی کوشش کی جارہی ہے ۔

جاپان کے وزیر اعظم یوشی ہی کو نودا نے غیر آباد جزیروں کے اس مجموعے پر جاپان کی ملکیت کے دعویٰ پر سمجھوتہ کرنے سے انکار کردیا ہے جو چین اور جاپان کے درمیان سرحدی تنازع کو بھڑکارہا ہے۔

بدھ کے روز اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں ایک نیوز کانفرنس میں گفتگو کرتے ہوئے مسٹر نودا اپنی حکومت کی جانب سے بحیرہ مشرقی چین میں واقع جزیروں، جنہیں جاپان میں سین کاکو اور چین میں ڈیاؤیو کے نام سے جانا جاتاہے، کو خریدنے کے حالیہ معاہدے کا بھی دفاع کیا۔
انہوں نے کہا کہ نجی مالکان سے جزیروں کی خرید کی حیثیت قانونی ہے اور مذکورہ کارروائی جاپان کے قانون کے مطابق ہے۔ لیکن ان کا کہناتھا کہ چین کو چاہیے کہ وہ بھی یہ بات سمجھ لے۔
ٹوکیو اور بیجنگ کے درمیان اعلیٰ سطحی مذاکرات کے ذریعے دونوں ممالک کے درمیان اس تنازع پر پیدا ہونے والی کشیدگی کم کرنے کی کوشش کی جارہی ہے ۔

حالیہ دنوں میں اس تنازع کے باعث چین میں جاپان مخالف پرتشدد مظاہرے بھی ہوچکے ہیں۔
وزیر ا عظم نودا نے چین کے مظاہروں کے دروان تشدد کی مذمت بھی جس میں کچھ جاپانیوں کے کاروبار بھی حملوں کانشانہ بنے تھے۔

مسٹر نودا نے ان خیالات کا اظہار اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں اپنی تقریر کے بعد کہا ۔ جنرل اسمبلی میں انہوں نے کہاتھا کہ وہ اس تنازع کو طاقت کی بجائے پرامن طریقے سے حل کرنا چاہتے ہیں۔

جب کہ ان کے ردعمل میں چین کی وزارت خارجہ کی ترجمان شین گانگ نے کہا کہ بعض ملک تاریخی حقائق اور بین الاقوامی قوانین کو نظرانداز کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جاپان کو اپنی تاریخ کا سامنا کرچاہیے اور ایسے اقدامات سے گریز کرنا چاہیے جو دوسرے ممالک کی خودمختاری کی حدود میں مداخلت ہوں۔
XS
SM
MD
LG