امریکی خاتون اول جِل بائیڈن نے یوکرین کا غیر اعلانیہ دورہ کیا ہےاس دوران انہوں نے یوکرین کی خاتونِ اول اولینا زیلینسکا کے ہمراہ مدرز ڈے کے حوالے سے ایک تقریب میں بھی شرکت کی۔
ان کے دورے کا مقصد یوکرین کے لیے امریکہ کی حمایت کا اظہار کرنا ہے۔جِل بائیڈن کا غیر اعلانیہ دورہ ایسے موقع پر کیا گیا ہے جب روس یوکرین کے مشرقی خطے پر اپنی کارروائیاں تیز کر رہا ہے۔
انہوں نے اولینا زیلینسکا کو بتایا کہ وہ مدرز ڈے کے روز یوکرین کا دورہ کرنا چاہتی تھیں۔
ان کے بقول وہ چاہتی تھیں کہ یوکرین کے لوگوں کو بتایا جائے کہ یہ جنگ ختم ہونی چاہیے۔ یہ جنگ شدید ظلم پر مبنی ہے اور امریکہ کے عوام یوکرین کے لوگوں کے ساتھ کھڑے ہیں۔
جِل بائیڈن نے یوکرین میں دو گھنٹے گزارے۔ وہ ایک گاڑی کے ذریعے ملک میں داخل ہوئیں۔ انہوں نے ازرہورڈ کے قصبے کا دورہ کیا۔
اولینا زیلینسکا نے جِل بائیڈن کے بقول ان کے بہادرانہ اقدام پر ان کی تعریف کی کہا کہ وہ سمجھ سکتی ہیں کہ جنگ کے دوران جب کہ عسکری کارروائی بھی جاری ہے امریکی خاتون اول کا یوکرین آنا کتنا مشکل تھا۔
دونوں خواتین اول نے ایک کلاس روم کا دورہ کیا اور ایک ٹیبل پر ساتھ بیٹھ کر رپورٹرز کو خوش آمدید کہا۔
زیلینسکا اور ان کے بچے حفاظت کی غرض سے نامعلوم مقام پر موجود ہیں۔
جس اسکول میں یہ ملاقات طے کی گئی تھی وہ ملک بھر سے بے گھر ہونے والے یوکرین کے شہریوں کے لیے عارضی رہائش گاہ کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے۔
مارچ میں پولینڈ کے دورے کے دوران صدر جو بائیڈن نے افسوس کا اظہار کیا تھا کہ وہ یوکرین کا دورہ کر کے حالات کا مشاہدہ کرنا چاہتے ہیں لیکن سیکیورٹی وجوہات کے باعث انہیں ایسا نہ کرنے کا کہا گیا ہے۔
وائٹ ہاؤس نے گزشتہ ہفتے بھی ایک بیان میں کہا تھا کہ صدر جو بائیڈن یوکرین کا دورہ کرنا چاہتے ہیں البتہ ابھی ان کا ایسا کوئی منصوبہ نہیں ہے۔
دونوں خواتین اول نے بالمشافہ ملاقات کے بعد بچوں کے ایک گروپ سے ملاقات کی جو اسی سکول میں رہائش پذیر ہیں اور انہوں نے مدرز ڈے کے تحفے کے طور پر ٹشو پیپر پر بھالو بنانے کی مشق کی۔
جِل بائیڈن کی جانب سے یوکرین کا دورہ کرنے سے قبل امریکی کانگریس کی اسپیکر نینسی پیلوسی، امریکی سیکریٹری خارجہ اینٹنی بلنکن، سیکریٹری دفاع لائیڈ آسٹن یوکرین کا دورہ کر چکے ہیں۔
(اس خبر کے لیے مواد ایسوسی ایٹڈ پریس سے لیا گیا۔)