کراچی میں نامعلوم افراد نے فائرنگ کر کے مقامی ٹی وی چینل 'سماء' سے وابستہ صحافی اطہر متین کو قتل کر دیا ہے۔ 42 سالہ اطہر دو بیٹیوں کے باپ تھے۔
سماء ٹی وی کے مطابق فائرنگ کا واقعہ نارتھ ناظم آباد میں فائیو اسٹار چورنگی کے قریب اس وقت پیش آیا جب اطہر متین اپنے بچوں کو اسکول چھوڑ کر واپس گھر آ رہے تھے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ابتدائی معلومات کے مطابق واقعہ ڈکیتی کے دوران پیش آیا تاہم واقعے کی مختلف پہلوؤں سے تحقیقات کی جا رہی ہیں۔
سماءکے مطابق سینئر سپرٹنڈنٹ پولیس( ایس ایس پی) سینٹرل رانا معروف کا کہنا ہے کہ موٹر سائیکل سوار مسلح ملزمان ایک شہری کو لوٹ رہے تھے کہ اس موقع پر اطہر متین نے واردات ناکام بنانے کی غرض سے اپنی گاڑی سے ملزمان کی موٹر سائیکل کو ٹکر مار دی۔
رانا معروف کے مطابق اطہر متین کی گاڑی کی ٹکر سے ملزمان سڑک پر گر گئے جس کے بعد انہوں نے اطہر متین پر فائرنگ کر دی جس سے وہ موقع پر ہی ہلاک ہو گئے۔
ایس ایس پی سینٹرل کے مطابق واردات کے بعد ملزمان اپنی موٹر سائیکل چھوڑ کر دوسرے شہری کی بائیک چھین کر فرار ہوگئے۔
مقتول اطہر متین سماء ٹی وی سے بطور سینئر پروڈیوسر منسلک تھے اور وہ معروف نیوز کاسٹر اور اینکر طارق متین کے چھوٹے بھائی تھے۔
اطہر متین کی میت سہراب گوٹھ سرد خانے منتقل کر دی گئی ہے اور ان کی نمازِ جنازہ 19 فروری کو بعد نمازِ ظہر کلفٹن میں ادا کی جائے گی۔
وزیرِ اعظم عمران خان نے اطہر متین کے قتل کی مذمت کرتے ہوئے حکام کو ایک بیان میں ہدایت کی ہے کہ ملزمان کو کیفر کردار تک پہنچانے کی ہر ممکن کوشش کی جائے۔
وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے ایڈیشنل آئی جی کراچی سے رپورٹ طلب کرلی ہے۔
وزیراعلیٰ سندھ نے اطہر متین کے انتقال پر صحافی برادری سے اظہار افسوس کرتے ہوئے متعلقہ حکام کو ہدایت کی ہے کہ قاتلوں کو فوری طور گرفتار کیا جائے۔
صحافی تنظیموں نے اطہر متین کی ہلاکت کی مذمت کرتے ہوئے قاتلوں کی فی الفور گرفتاری کا مطالبہ کیا ہے۔