سال 2022 میں دنیا بھر کے سنیما کی رونقیں واپس آرہی ہیں۔ پاکستانی کے فن کار بھی اپنے طور پر دنیا کو فتح کرنے کے مشن پر گامزن ہیں۔
رواں برس ہی پاکستان کی عروج آفتاب نے میوزک انڈسٹری کا سب سے بڑا ’گریمی ایوارڈ‘ جیتا جب کہ ہدایت کار صائم صادق کی فلم 'جوائے لینڈ' 75ویں ’کان فلم فیسٹیول‘ میں جگہ بنانے میں کامیاب ہوئی ہے۔
اس فلم کا کان جیسے معتبر فلم فیسٹیول میں انتخاب اس لیے بھی بڑی خبر ہے کیوں کہ اس سے قبل کوئی بھی پاکستانی فیچر فلم (طویل دورانیے کی فلم) کان فلم فیسٹیول میں منتخب نہیں ہوئی۔
سوشل میڈیا پر ایک بیان میں ہدایت کار صائم صادق کا کہنا تھا کہ وہ 75ویں کان فلم فیسٹیول کے لیے اپنی فلم کے منتخب ہونے پر بہت خوش ہیں، جس طرح کا ساتھ ان کی کاسٹ نے اس فلم میں ان کا دیا، اس کا خواب ہر فلم ساز دیکھتا ہے۔
صائم صادق اور بین الاقوامی ایوارڈز
یہ پہلا موقع نہیں ہے جب ہدایت کار صائم صادق کی کسی فلم کو بین الاقوامی سطح پر پذیرائی ملی ہو۔ ان کی شارٹ فلم 'ڈارلنگ' اس سے قبل 2019 میں کان فلم فیسٹیول میں پیش کی گئی تھی جب کہ اسی برس وینس فلم فیسٹیول میں اسے 'بیسٹ شارٹ فلم' کا ایوارڈ دیا گیا تھا۔
'جوائے لینڈ' کو کان فلم فیسٹیول کی ایک ایسی کیٹگری 'ان سرٹن ریگارڈ' میں شامل کیا گیا ہے، جس میں دنیا بھر سے 20 بہترین تجرباتی فلموں یا نئے ہدایت کار کی فلموں کو جگہ دی جاتی ہے۔
'جوائے لینڈ' میں جہاں ثانیہ سعید، ثروت گیلانی، سلمان پیرزادہ اور سہیل سمیر جیسے منجھے ہوئے اداکار موجود ہیں وہیں علی جونیجو، علینہ خان اور رستی فاروق جیسے نئے اداکاروں نے بھی فن کا مظاہرہ کیا ہے۔
فلم کی کہانی ایک ایسی جوائنٹ فیملی کے گرد گھومتی ہے جس کے سب سے چھوٹے بیٹے کو ایک ٹرانس جینڈر ڈانسر سے محبت ہو جاتی ہے۔ اس کی اس 'گستاخی' سے اس کا خاندان کس طرح متاثر ہوتا، اس فلم نے اس جانب نشاندہی کی ہے۔
'صائم صادق کی وجہ سے پاکستانیوں کا سر فخر سے بلند ہوا'
فلم کی ہدایت کاری تو صائم صادق نے دی البتہ اس کو تکمیل تک پہنچانے میں پس پردہ بہت سارے لوگوں کا ہاتھ تھا۔
فلم کے پروڈیوسرز میں پاکستانی فلمساز سرمد کھوسٹ کے ساتھ ساتھ اپرووا چرن اور لورن مین بھی شامل ہیں۔
'جوائے لینڈ' کے شریک پروڈیوسر اور معروف اداکار و ہدایت کار سرمد کھوسٹ نے آئندہ ماہ ہونے والے 75 ویں کان فلم فیسٹیول سے قبل اس فلم کے پوسٹر کو سوشل میڈیا پر ڈال کر اپنی خوشی کا اظہار کیا۔
وائس آف امریکہ سے خصوصی گفتگو کرتےہوئے سرمد کھوسٹ کا کہنا تھا کہ دنیا کے سب سے معتبر فلم فیسٹیول میں پاکستان سے پہلی فلم کا انتخاب ہر پاکستانی کے لیے فخر کی بات ہے۔ انہیں صائم صادق اور اپنی ٹیم پر ناز ہے جن کی محنت رنگ لائی اور پاکستان سے پہلی مرتبہ کسی فلم کو کان فلم فیسٹیول کے لیے شارٹ لسٹ کیا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ اس اعزاز پر انہیں بہت خوشی ہو رہی ہے جنہوں نے صرف میرا ہی نہیں، تمام پاکستانیوں کا سر فخر سے بلند کر دیا ہے۔ یہاں تک پہنچنے میں فلم کی پوری ٹیم نے واقعی اپنا خون پسینہ لگایا۔
کان کے لیے فلم منتخب کیے جانے پر صائم صادق کو متعدد شوبز شخصیات نے مبارک باد پیش کی۔ جس میں اداکار ہمایوں سعید، ماہرہ خان اور عثمان خالد بٹ قابل ذکر ہیں۔جنہوں نے پوری ٹیم کو اس تاریخی کامیابی پر سراہا۔
کسی نے اسے پاکستان کے لیے ایک سنگ میل قرار دیا تو کوئی صائم صادق کی تعریف کیے بغیر نہ رہ سکا۔