عراق کے مغربی شہر بصرہ میں ناکافی شہری سہولتوں، بے روزگاری اور بدعنوانی کے خلاف احتجاجی مظاہروں میں 12 افراد کی ہلاکت کی اطلاعات ملی ہیں۔
بتایا گیا ہے کہ مظاہرین نے بصرے میں ایرانی قونصل خانے پر حملہ کرکے اسے نذر آتش کر دیا، جب کہ حکومت نے شہر میں کرفیو کے نفاذ کا اعلان کردیا ہے۔
خیال رہے کہ عراق میں عام انتخابات کو کئی ماہ کا عرصہ گزر چکا ہے اور ابھی تک وہاں حکومت نہیں بن سکی۔ دو ممتاز تجزیہ کاروں، مڈایسٹ انسٹیٹیوٹ کے ڈاکٹر زبیر اقبال اور شکاگو یونیورسٹی کے ظفر بخاری نے 'وائس آف امریکہ' کے پروگرام 'جہاں رنگ' میں گفتگو کی۔
دونوں ماہرین کا کہنا تھا کہ ''عراق کی معاشی صورت حال اور مذہبی بنیادوں پر تقسیم کے سبب حالات بگاڑ کی کی جانب جا رہے ہیں''۔ دوسری جانب، سیاست داں کئی ماہ قبل انتخابات ہو جانے کے باوجود ابھی تک حکومت بنانے میں کامیاب نہیں ہو سکے؛ جس کے باعث لوگوں میں مایوسی بڑھتی جا رہی ہي۔
ڈاکٹر زبیر اقبال نے کہا ہے کہ (آڈیو رپورٹ سنئیے):