افغانستان میں حکام کا کہنا ہے کہ کابل میں بدھ کے روز ایک خودکش حملہ آور نے دھماکہ خیز مواد سے بھری گاڑی نیٹو کے فوجی قافلے سے ٹکرا دی، جس میں کروشیا سے تعلق رکھنے والا ایک فوجی ہلاک، جب کہ دو زخمی ہوئے۔
یہ حملہ علی الصبح افغان دارالحکومت کے شمالی مضافات میں فوجی اڈے کے قریب ہوا۔
کروشیا کے اہلکاروں نے ابتدائی طور پر بتایا تھا کہ تین فوجی زخمی ہوئے ہیں۔لیکن، بعد ازاں بتایا کہ سر پر شدید زخم آنے کے باعث ایک زخمی دم توڑ گیا۔
طالبان نے بم حملے کی ذمے داری قبول کی ہے۔
دریں اثنا، شمال مشرقی صوبہ بدخشاں کے ایک ضلعے پر سرکشوں نے قبضہ جما لیا ہے، جس کی سرحدیں پاکستان، تاجکستان اور چین سے ملتی ہیں۔
صوبائی حکومت کے ترجمان، نیک محمد نذری نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ ہفتے بھر کی لڑائی کے بعد طالبان نے ضلعے پر چڑھائی کی۔
باغی گروپ نے دعویٰ کیا ہے کہ لڑائی کے دوران افغان سیکورٹی اہل کاروں نے طالبان کے سامنے ہتھیار ڈال دیے ہیں۔
طالبان حکومت کی حامی افواج کو سینکڑوں کی تعداد میں جانی نقصان پہنچا چکے ہیں؛ اور جاری لڑائی کے دوران نئے علاقے پر قبضہ کر لیا ہے، ایسے میں جب 18 برس کی لڑائی کے سیاسی تصفیے کے لیے امریکہ کے ساتھ مذاکرات جاری ہیں۔