رسائی کے لنکس

کراچی میں فائرنگ اور پرتشدد واقعات میں مزید 6 افراد ہلاک


کراچی میں فائرنگ اور پرتشدد واقعات میں مزید 6 افراد ہلاک
کراچی میں فائرنگ اور پرتشدد واقعات میں مزید 6 افراد ہلاک

کراچی میں منگل کو بھی فائرنگ اور پرتشدد واقعات کا سلسلہ جاری رہا ۔جس کے نتیجے میں چھ افراد ہلاک اور چھ زخمی ہوگئے۔ شہر کے چار مختلف علاقوں سے آج بھی چار افراد کی لاشیں برآمد ہوئیں۔ پولیس کے مطابق ان افراد کو فائرنگ کرکے ہلاک کیا گیاہے ۔ لاشیں لیاقت آباد ، لسبیلہ، کورنگی اور سرجانی ٹاوٴن سے برآمد ہوئیں۔

علاوہ ازیں شاہ لطیف ٹاوٴن میں کراچی سے ٹھٹھہ جانے والی ایک نجی کمپنی کی بس پر نامعلوم افراد نے فائرنگ کردی جس سے کمپنی کا ایک ملازم ہلاک ہوگیا۔ ادھرمیٹھادر میں ایک نوجوان کو چھریوں کے وار کرکے ہلاک کردیا گیا۔ نارتھ ناظم آباد میں نامعلوم افراد نے چھری کے وار کرکے ایک شخص کوزخمی کردیا۔زخمی شخص پر تیزاب بھی پھینکا گیا۔ بندھانی کالونی لیاقت آباد میں ایک ہوٹل پر فائرنگ کے نتیجے میں چار افراد زخمی ہوگئے۔

پیر کے روز متحدہ قومی موومنٹ نے حکومت کو کراچی میں امن کے قیام کے لیے درج ذیل چھ تجاویز پیش کی تھیں۔

1۔ امن و امان کے معاملات میں ایم کیو ایم کو مشاورت میں شامل کیا جائے۔ وزیر اعلیٰ سندھ ہر پندرہ دن کے بعد پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم کے وزراء کا اجلاس بلائیں۔

2 ۔ کراچی کے 15 سے 20 ان تھانوں کی حدود میں رینجرز کی 50 چوکیاں مستقل طور پر قائم کی جائیں جہاں زیادہ تر تشدد کے واقعات رونما ہوتے رہتے ہیں۔

3۔ لینڈ، ڈرگ اور اسلحہ مافیا اور نام نہاد امن کمیٹی کے خلاف مستقل کارروائی کی جائے اور ان کے طالبان اور القاعدہ کے ساتھ گٹھ جوڑ کا خاتمہ کیا جائے۔ پیپلز پارٹی اور عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی ) اس ضمن میں سیاسی پیچیدگیوں کا خاتمہ کریں۔

4۔ تھانہ اور ٹاوٴن کی سطح پر شہریوں کی امن کمیٹیاں قائم کی جائیں۔ پشتو آبادی کے علاقوں سے ملحقہ علاقوں میں ویجیلینس کمیٹیاں قائم کی جائیں۔ اس ضمن میں اے این پی پیش رفت کرے۔

5۔ کراچی میں کمیونٹی پولیس سسٹم کی طرز پر پولیس میں اصلاحات ضروری ہیں .

6۔ پولیس اور لینڈ سے متعلق اختیارات صوبے سے شہری / ضلعی حکومتوں کو منتقل کئے جائیں۔

XS
SM
MD
LG