رسائی کے لنکس

کراچی : معمولات زندگی بحال،شرپسند عناصر کے خلاف کاروائیاں جاری


کراچی : معمولات زندگی بحال،شرپسند عناصر کے خلاف کاروائیاں جاری
کراچی : معمولات زندگی بحال،شرپسند عناصر کے خلاف کاروائیاں جاری

کراچی میں گزشتہ پانچ روز سے جاری پر تشدد واقعات کے بعد معمولات زندگی بحال ہو گئے ہیں ۔ ہفتے کو شہر میں تمام چھوٹے بڑے تجارتی مراکز کھلے رہے اورپبلک ٹرانسپورٹ سمیت سڑکوں پر ٹریفک بھی معمول کے مطابق رہا ۔ شہر میں حالیہ فسادات میں 90 سے زائد اراد کی ہلاکتوں کے بعد ہفتے کو رینجرز اور پولیس نے کٹی پہاڑی اور قصبہ کالونی سمیت کشیدگی والے دیگر علاقوں کا کنٹرول سنبھال لیا ہے۔اس دوران شر پسند عناصر کے خلاف کیے جانے والے مختلف آپریشنز میں رینجرز اور پولیس نے 157 افراد کو گرفتار بھی کیا ہے ۔

صوبائی وزیر داخلہ منظور وسان نے بتایا ہے کہ گرفتار ہونے والے تمام افراد ٹارگٹ کلرز ہیں اور دیگر کی گرفتاریوں کے لیے مزید کاروائیاں جاری ہیں ۔ تاہم ان کے بقول شہر کے حالات کو بہتر بنانے میں وقت لگے گا ۔ہفتے کو صوبائی وزارت داخلہ کا منصب سنبھالنے کے بعد آئی جی سندھ کے ہمراہ ایک پریس کانفرنس میں صوبے کے نئے وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ کراچی کے حالات کو خراب کرنے میں مختلف جرائم پیشہ عناصر ملوث ہیں جب کہ ان کی پہلی ترجیح شہر کا امن بحال کرنا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ شہر میں مستقل قیام امن کے لئے وہ ایم کیو ایم اور اے این پی سمیت تمام سیاسی جماعتوں کو ساتھ لے کر چلنا چاہتے ہیں ۔

ادھر ایم کیو ایم نے کراچی کی بگڑتی ہوئی صورتحال اور عوامی مسائل کے حال کے لئے دیگر اپوزیشن جماعتوں کے ساتھ مل کر صوبائی اسمبلی کا فوری اجلاس بلانے کے لئے اسپیکر سندھ اسمبلی کے پاس درخواست جمع کرادی ہے ۔ اس دوران ہفتے کو ایم کیو ایم کے اراکین نے شہر میں بدامنی کے خلاف سندھ اسمبلی میں احتجاج بھی کیا ۔ادھر حکومت کی جانب سے کمشنری نظام کی بحالی کے اعلان کے بعد ایم کیو ایم کے رہنماوٴں کا کہنا ہے کہ ان کی جماعت اس فیصلے کی مخالفت کرے گی ۔

کراچی میں حالیہ پر تشدد واقعات کا سلسلہ اورنگی ٹاوٴن سے شروع ہوا تھا ۔ بعد میں بدامنی کی اس لہر نے شہر کے دیگر علاقوں کو بھی اپنی لپیٹ میں لینا شروع کیا۔ اس دوران شرپسند عنا صر کی جانب سے شدید فائرنگ اورمسافر بسوں کو نشانہ بنائے جانے کے ساتھ دستی بموں کا استعمال بھی کیا گیا ۔ تاہم سب سے زیادہ ہلاکتیں اورنگی ٹاوٴن کے علاقوں میں ہوئیں ۔قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے کیے جانے والے آپریشنز کے بعد کٹی پہاڑی اور قصبہ کالونی سمیت شہر کے غربی علاقوں میں فائرنگ کا سلسلہ رک گیا ہے جبکہ کٹی پہاڑی اور قصبہ کالونی میں گزشتہ پانچ روز سے محصور خاندانوں کو رینجرز اور پولیس کی مدد سے محفوظ مقامات پر منتقل بھی کیا گیا ہے ۔

XS
SM
MD
LG