رسائی کے لنکس

بھارتی کشمیر میں پرتشدد احتجاجی مظاہرے


یہ خانقاہ ایک صدی سے زائد پرانی ہے۔
یہ خانقاہ ایک صدی سے زائد پرانی ہے۔

بھارت کے زیرانتظام کشمیرمیں مسلمانوں کی ایک مذہبی خانقاہ میں آگ لگنے کے واقعہ کےخلاف پیرکوسری نگرسمیت مختلف شہروں میں زبردست احتجاجی مظاہرے کیے گئے۔

صُبح سویرے سرینگر کے خانیار نامی علاقے میں صوفی بزرگ عبدالقادرگیلانی سے منسوب ایک تین منزلہ خانقاہ میں بھڑکنے والی آگ نے دیکھتے ہی دیکھتے پوری عمارت کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔

آگ پر قابو پانے کے لیے فائر بریگیڈ کی گاڑیاں موقع پر پہنچی مگر عینی شاہدین کے مطابق ان میں سے اکثر پانی کے بغیر تھیں جس پر مشتعل مظاہرین نے ایک گاڑی کو نذر آتش کردیا۔

اطلاعات کے مطابق آتشزدگی سے پوری عمارت کو نقصان پہنچا تاہم اس واقعہ میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ مقامی حکام نےآگ لگنے کے واقعے کی تحقیقات شروع کردی ہیں۔

بھارتی کشمیر میں پولیس کے انسپکٹر جنرل شیو مُراری ساہائی نے لوگوں سے پُرامن رہنے اور افواہوں پر توجہ نہ دینے کی اپیل کی ہے۔ ’’ہم آگ لگنے کی وجہ جاننے کی کوشش کررہے ہیں۔‘‘

حکام نے میرواعظ عمر فاروق سمیت کئی دیگر اہم علیحدگی پسند رہنماؤں کو گھروں میں نظر بند کردیا ہے۔ خطے کے مفتی اعظم بشیرالدین نے منگل کو مکمل ہڑتال کا اعلان کیا ہے۔

مزار کے منتظم اعلٰی سید خالد حسین نے کہا ہے کہ تمام تبرکات، ہاتھ سے تحریر کردہ قرآنی نسخوں کی نقول اوردیگر مقدس اشیاء سب محفوظ ہیں کیونکہ انھیں آتشزدگی سے محفوظ ایک مقام پر رکھا گیا تھا۔

  • 16x9 Image

    یوسف جمیل

    یوسف جمیل 2002 میں وائس آف امریکہ سے وابستہ ہونے سے قبل بھارت میں بی بی سی اور کئی دوسرے بین الاقوامی میڈیا اداروں کے نامہ نگار کی حیثیت سے کام کر چکے ہیں۔ انہیں ان کی صحافتی خدمات کے اعتراف میں اب تک تقریباً 20 مقامی، قومی اور بین الاقوامی ایوارڈز سے نوازا جاچکا ہے جن میں کمیٹی ٹو پروٹیکٹ جرنلسٹس کی طرف سے 1996 میں دیا گیا انٹرنیشنل پریس فریڈم ایوارڈ بھی شامل ہے۔

XS
SM
MD
LG