رسائی کے لنکس

افغان صدر کرزئی اور جنرل کیانی کی برسلز میں ملاقات


ملاقات کے بعد صحافیوں سے گفتگو میں امریکی وزیرِ خارجہ نے دونوں ممالک کے اعلیٰ رہنمائوں کے درمیان ہونے والی گفتگو کو "نتیجہ خیز" قرار دیا۔

افغانستان کے صدر حامد کرزئی اور پاکستان فوج کے سربراہ جنرل اشفاق پرویز کیانی کے درمیان ملاقات ہوئی ہے جس میں دونوں ممالک کے درمیان جاری کشیدگی کے خاتمے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

بدھ کو برسلز میں ہونے والی ملاقات کا اہتمام امریکی وزیرِ خارجہ جان کیری نے کیا تھا جو خود بھی بات چیت میں شریک ہوئے۔ ملاقات میں پاکستان کے سیکریٹری خارجہ جلیل عباس جیلانی اور افغانستان کے بعض وزرا نے بھی شرکت کی۔

ملاقات کے بعد صحافیوں سے گفتگو میں امریکی وزیرِ خارجہ نے دونوں ممالک کے اعلیٰ رہنمائوں کے درمیان ہونے والی گفتگو کو "نتیجہ خیز" قرار دیا۔

جان کیری کا کہنا تھا کہ افغانستان اس وقت تبدیلی کے انتہائی اہم دور سے گزر رہا ہے جس میں اس نوعیت کی بات چیت بہت ضروری ہے۔

انہوں نے کہا کہ ملاقات کے تمام شرکا اس میں ہونے والی گفتگو کے نتیجہ خیز اور تعمیری ہونے پر متفق ہیں لیکن ان مذاکرات میں ہونے والی پیش رفت کا اظہار بیانات اور پریس کانفرنسوں سے نہیں بلکہ عملی اقدامات سے ہوگا۔

پاکستانی حکام کے ساتھ ملاقات سے قبل افغان صدر کرزئی نے صحافیوں کے ساتھ گفتگو میں مذاکرات کا بہترین نتیجہ برآمد ہونے کی امید ظاہر کی تھی۔

سینیٹر کیری کی دعوت پر ہونے والی اس ملاقات کا مقصد دونوں پڑوسی ممالک کے درمیان سرحدی تنازعات پر جاری کشیدگی اور افغانستان میں جاری مفاہمتی کوششوں پر موجود بدگمانیوں میں کمی لانا تھا۔

اس ملاقات سے ایک روز قبل منگل کو برسلز میں نیٹو ممالک کے وزرائے خارجہ کا اجلاس بھی ہوا تھا جس میں اتحاد کے سربراہ آندرے فوغ راسموسن نے پاکستان سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ افغانستان میں دیرپا امن اور استحکام کے لیے مثبت کردار ادا کرے۔

نیٹو کے سیکریٹری جنرل نے یہ مطالبہ بھی کیا تھا کہ پاکستان کو اپنے سرحدی علاقوں میں پناہ گزین ان ددہشت گردوں کے خلاف کاروائی کرنی چاہیے جو سرحد پار کرکے افغانستان پر حملے کرتے ہیں۔

خیال رہے کہ افغانستان اور پاکستان کے درمیان تعلقات گزشتہ کئی برسوں سے اتار چڑھائو کا شکار رہے ہیں، افغان حکومت وقتاً فوقتاً پاکستان پر طالبان شدت پسندوں کی مدد کرنے کا الزام عائد کرتی آئی ہے جس کی اسلام آباد تردید کرتا ہے۔
XS
SM
MD
LG