پاکستان کے قبائلی علاقے خیبر ایجنسی کے ایک اسپتال میں دھماکے سے انسداد پولیو مہم کی ایک خاتون ہیلتھ ورکر زخمی ہو گئی ہیں۔
خیبر ایجنسی میں پیر کو انسداد پولیو مہم کا آغاز کیا گیا تھا اور لنڈی کوتل کے علاقے میں جس اسپتال میں یہ دھماکا ہوا وہاں بھی پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلانے والی ٹیموں کے کارکنوں کا ایک مرکز موجود تھا۔
ابتدائی اطلاعات کے مطابق بارودی مواد اس کمرے کے قریب نصب تھا جہاں پولیو ٹیموں کے رضا کاروں کا مرکز تھا۔
پاکستان میں حالیہ ہفتوں میں پولیو ٹیموں کو نشانہ بنانے کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے جب کہ بچوں کو اس بیماری سے بچاؤ کے قطرے پلانے والی ٹیموں کے حفاظت پر معمور پولیس اہلکاروں کو بھی فائرنگ کر کے ہلاک کرنے کے واقعات سامنے آئے ہیں۔
خیبر ایجنسی میں پیر کو انسداد پولیو مہم کا آغاز کیا گیا تھا اور لنڈی کوتل کے علاقے میں جس اسپتال میں یہ دھماکا ہوا وہاں بھی پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلانے والی ٹیموں کے کارکنوں کا ایک مرکز موجود تھا۔
ابتدائی اطلاعات کے مطابق بارودی مواد اس کمرے کے قریب نصب تھا جہاں پولیو ٹیموں کے رضا کاروں کا مرکز تھا۔
پاکستان میں حالیہ ہفتوں میں پولیو ٹیموں کو نشانہ بنانے کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے جب کہ بچوں کو اس بیماری سے بچاؤ کے قطرے پلانے والی ٹیموں کے حفاظت پر معمور پولیس اہلکاروں کو بھی فائرنگ کر کے ہلاک کرنے کے واقعات سامنے آئے ہیں۔