کوہاٹ کے مضافاتی علاقے کچہ پخہ میں قبائلی علاقے اورکزئی ایجسنی سے نقل مکانی کر کے آنے والوں کے لیے قائم ایک کیمپ کے قریب ہفتے کی دوپہر ہونے والے دو خودکش بم دھماکوں میں 38افراد ہلاک اور 60 سے زائد زخمی ہوگئے ہیں۔
کوہاٹ کے ضلعی پولیس افسردلاور خان بنگش نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ اورکزئی ایجسنی سے نقل مکانی کرکے آنے والے افراد کی رجسٹریشن کا عمل جاری تھا جب برقعے میں ملبوس ایک خودکش بمبار نے وہاں خود کو دھماکے سے اڑا دیا۔ دھماکے کے بعد جب لوگ وہاں امدادی کارروائیوں کے لیے جمع ہوئے تو اسی دوران ایک دوسرے خودکش بمبار نےبھی اپنے جسم سے بندھے بارود میں دھماکا کردیا۔
کوہاٹ کے کمشنر خالد خان نے بتایا کہ ہسپتالوں میں زیر علاج زخمیوں میں سے اکثر کی حالت تشویش ناک ہے جس سے ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔
تجزیہ کار محمود شاہ نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ اورکزئی سے نقل مکانی کرنے والے افراد پر حملہ بظاہر اس قبائلی علاقے میں جاری عسکریت پسندوں کے خلاف فوجی کارروائی کا ردعمل ہے۔ انھوں نے کہا کہ شدت پسند اب اس طرح کے مقامات پر حملہ کررہے ہیں جہاں وہ اپنی کم ازکم طاقت استعمال کرتے ہوئے زیادہ سے زیادہ لوگوں کو نقصان پہنچا سکیں۔
اورکزئی ایجسنی میں عسکریت پسندوں کے خلاف سکیورٹی فورسز کی جاری کارروائی کے باعث لوگوں کی ایک بڑی تعداد علاقہ چھوڑنے پر مجبور ہوگئی ہے اور اقوام متحدہ کے اعدادوشمار کے مطابق تقریباً دو لاکھ سے زائد افراد نقل مکانی کرکے دوسرے علاقوں میں پناہ لیے ہوئے ہیں۔
ادھر حکام نے جمعے کو رات گئے اورکزئی ایجنسی میں عسکریت پسندوں کے خلاف کارروائی میں 25 ’’دہشت گردوں‘‘کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔